کانگریس نے ’مودی کی گارنٹی‘ کا کیا پوسٹ مارٹم، 10 بڑے وعدوں کی حقیقت سے اٹھایا پردہ

کانگریس کے لیڈر جئے رام رمیش نے بی جے پی کے ’مودی کی گارنٹی‘ نعرے کی سچائی کو بے نقاب کر دیا ہے، انہوں مودی کے ذریعے گزشتہ 10 سالوں میں کیے گئے 10 وعدوں کا پوسٹ مارٹم کیا ہے۔

پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ کے وزراء اپنی تقریروں میں لگاتار ’مودی کی گارنٹی‘ نعرہ کا استعمال کرتے ہیں، لیکن آج کانگریس نے ’مودی کی گارنٹی‘ کا زبردست طریقے سے پوسٹ مارٹم کر کے رکھ دیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے اپنے ایک طویل سوشل میڈیا پوسٹ میں ان گارنٹیوں اور وعدوں کا ریلٹی چیک کیا ہے جو گزشتہ 10 سالوں کے دوران بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی نے کیے ہیں۔ جئے رام رمیش نے اپنے طویل انگریزی پوسٹ میں جو کچھ لکھا ہے اس کا اردو ترجمہ ذیل میں پیش کیا جا رہا ہے:

وزیر اعظم پورے ملک میں ’مودی کی گارنٹی‘ کا نعرہ لگاتے گھوم رہے ہیں۔ پی ایم مودی کو ملک میں اقتدار میں آئے ہوئے 10 سال ہوچکے ہیں۔ ایسے میں آئیے حقیقت جانتے ہیں ان 10 گارنٹیوں اور دعووں کی جو انہوں نے ان 10 سالوں میں کئے۔

1. گارنٹی: وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آتے ہیں تو وہ ملک کے نوجوانوں کے لیے ہر سال 2 کروڑ نوکریاں پیدا کریں گے۔

گھوٹالہ: مودی کے ’انیائے کال‘ (دورِ ناانصافی) کے دور میں ملک میں بے روزگاری کی شرح 45 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ 2014 کے بعد سے ملک میں بے روزگاروں کی تعداد 1 کروڑ سے بڑھ کر 4 کروڑ ہو گئی۔ اس ناکامی کو چھپانے کے لیے اس حکومت نے بغیر تنخواہ کے گھریلو کام اور پکوڑے بیچنے کو نوکری کا نام دے دیا۔


2. گارنٹی: 8 فروری 2016 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے وعدہ کیا کہ وہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنی کر دیں گے۔

گھوٹالہ: کسانوں کی اصل آمدنی صرف 2 فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھی، جو ان کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لیے درکار 12 فیصد شرح سے بہت کم ہے۔ اس کے بجائے ناکافی ایم ایس پی اور بڑھتی ہوئی لاگت سے زرعی شعبے میں بحران پیدا ہوا اور کسانوں پر قرض 60 فیصد بڑھ گیا۔ ان حالات میں 2014 سے اب تک تقریباً ایک لاکھ کسان خودکشی کر چکے ہیں۔

3. گارنٹی: بلیک منی واپس لا کر ہر ہندوستانی کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے جمع کرائے جائیں گے۔

گھوٹالہ: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ خود 5 فروری 2015 کو اس گارنٹی کو 'جملہ' قرار دے چکے ہیں۔ دراصل مودی حکومت بلیک منی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ نوٹ بندی کے بعد جتنی نقدی چلن میں تھی اس کا 99.3 فیصدی پیسہ بینکوں میں واپس آگیا تھا۔ اس درمیان نیرو مودی اور میہول چوکسی جیسے گھوٹالے بازوں نے ہزاروں کروڑ کا غبن کیا اور بلیک منی کے ساتھ ملک سے فرار ہوگیے۔


4. گارنٹی: اگر مودی وزیر اعظم بنتے ہیں تو چین کو 'لال آنکھیں' دکھائیں گے۔

گھوٹالہ: چین اس وقت ہندوستان کی تقریباً 2000 کلومیٹر زمین پر قابض ہے۔ 19 جون 2020 کو ہونے والی آل پارٹی میٹنگ میں چین کو کلین چٹ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ’نہ تو کوئی ہماری سرحد میں داخل ہوا ہے اور نہ ہی کوئی گھسا ہوا ہے۔' چین کو علانیہ طور پر کلین چٹ دئے جانے سے مودی نے سچائی کو قبول کرنے سے ہی انکار کر دیا اور کوئی کارروائی نہیں کی۔ آج بھی یہ ایل اے سی پر واقع اپنی کل 65 پوسٹوں میں سے 26 کی حفاظت نہیں کر سکتے۔

5. گارنٹی: وزیر اعظم مودی نے دعویٰ کیا کہ جب تک وہ اقتدار میں ہیں کوئی بھی ریزرویشن کو ہاتھ نہیں لگا سکتا۔

گھوٹالہ: یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے جنوری 2024 میں جاری کردہ اپنی ہدایات میں ایس سی-ایس ٹی اور او بی سی امیدواروں کے لیے مخصوص تعلیمی عہدوں کو ’اوپن کٹیگری‘ میں شامل کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ بی جے پی پچھلے دروازے سے پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگس کی پرائیویٹائزیشن کر رہی ہے اور نوکریوں کو کنٹریکٹ میں تبدیل کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگس میں 2.7 لاکھ نوکریاں کم ہو گئی ہیں اور سرکاری پوسٹوں میں 5 لاکھ محفوظ (ریزرویشن) اسامیاں خالی پڑی ہیں۔


6. گارنٹی: مودی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ 'میک ان انڈیا' سے 2020 تک ملک میں 10 کروڑ نوکریاں پیدا ہوں گی اور ملک کی جی ڈی پی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کا حصہ 25 فیصد تک پہنچ جائے گا۔

گھوٹالہ: 2014 کے بعد پہلی بار مزدور مینوفیکچرنگ سیکٹر میں اپنی ملازمتیں چھوڑ کر اس ’انیائے کال‘ میں زرعی سیکٹر میں کام کرنے جا رہے ہیں۔ نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور غیر منصوبہ بند کووڈ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 2.4 کروڑ نوکریاں ختم ہوگئی ہیں۔ جی ڈی پی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی حصہ داری جو منموہن سنگھ حکومت کے دوران 16.5 فیصد تھا، وہ مودی کے دور میں گھٹ کر 14.5 فیصدی پہنچ گئی۔

7. گارنٹی: 'نہ گھاؤں گا اور نہ کھانے دوں گا‘

گھوٹالہ: ہندوستان کی تاریخ میں مودی دور میں سب سے زیادہ کھلی بدعنوانی دیکھنے کو ملی ہے۔ پوری معیشت کو من پسند سرمایہ داروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ہوائی اڈے، گیس پائپ لائنز، اسلحہ سازی کے ٹھیکے اور اب ممبئی کے دھاراوی کی بازآبادکاری کا ٹھیکہ اڈانی گروپ کو دے دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے مودی دور میں 2014 سے اب تک اڈانی کی دولت میں 17 گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس درمیان بی جے پی کو ’نامعلوم ذرائع‘ سے 6,500 کروڑ روپے کا چندہ ملا جو بدعنوانی کو قانونی حیثیت دے کر لیا گیا اور جسے بالآخر سپریم کورٹ نے ختم کر دیا غیر آئینی قرار دیا۔


8. گارنٹی: ’بیٹی بچاؤ، بیٹی  پڑھاؤ‘

گھوٹالہ: 2016 اور 2019 کے درمیان بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ اسکیم کی 78.9 فیصد رقم صرف اشتہارات پر خرچ کی گئی۔ بی جے پی اور آر ایس ایس بنیادی طور پر خواتین مخالف نظریات کی ہیں، جیسا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "خواتین آزاد یا خود مختار ہونے کے لائق نہیں ہیں۔" اس ’انیائے کال‘ میں خواتین کے خلاف جرائم کے 2022 میں 4.5 لاکھ نئے معاملات سامنے آئے اور 2014 سے اب تک ان میں 34 فیصدی اضافہ ہوا ہے۔ کلدیپ سینگر اور برج بھوشن شرن سنگھ جیسے لیڈران نہ صرف خود خواتین کے خلاف جرائم کے گنہگار ہیں بلکہ بی جے پی لیڈروں نے بلقیس بانو، کٹھوعہ، اناؤ اور ہاتھرس کے معاملات میں مجرموں کا دفاع کیا ہے۔

9. گارنٹی: وزیر اعظم مودی 2014 سے مسلسل یہ وعدہ کر رہے ہیں کہ وہ 2019 تک گنگا کو صاف کر دیں گے۔ اپنے 2014 کے منشور میں بی جے پی نے 'صفائی، پاکیزگی اور گنگا کی بلاتعطل بہاؤ کے لیے پرعزم' رہنے کا وعدہ کیا تھا۔

گھوٹالہ: گنگا ندی فی الوقت تاریخی طور پر گندی ہے۔ ہر روز اس میں 600 کروڑ لیٹر سیوریج کا گندہ پانی گرتا ہے۔ اتر پردیش میں 900 اَن ٹریٹڈ نالے گنگا میں ملتے ہیں۔ ملک کے 71 فیصد آلودگی کی نگرانی کرنے والے مراکز کا کہنا ہے کہ گنگا کے پانی میں گندگی بے حد خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ یہاں تک کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے بھی کہا کہ ’نمامی گنگے پروجکٹ‘ پر ہزاروں کروڑ کے خرچ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔


10. گارنٹی: پی ایم مودی نے جون 2014 میں وعدہ کیا تھا کہ وہ 100 اسمارٹ شہر بنائیں گے۔

گھوٹالہ: جب سے مودی حکومت اقتدار میں آئی ہے، حکومت اسمارٹ سٹی کی وضاحت یا اس کی تعریف تک نہیں کر سکی ہے۔ اس اسکیم کے بارے میں تمام تر شور شرابے کے باوجود اسکیم میں شامل 110 شہروں میں سے صرف مدورائی ہی حکومت کے مقرر کردہ معیارات پر پورا اترنے میں کامیاب رہا ہے۔ دسمبر 2023 تک ملک بھر میں 400 منصوبے نامکمل پڑے ہیں۔ یہ منصوبہ اس حد تک ناکام ہوا ہے کہ بی جے پی نے اپنے 2019 کے منشور میں اس کا ذکر تک نہیں کیا۔

وزیر اعظم کی ’مودی کی گارنٹی‘ کی تشہیر اس حقیقت کو نہیں بدل سکتی کہ وہ صرف ایک ’جملہ جیوی‘ ہیں جو صرف الیکشن جیتنے کے لیے کچھ بھی بولتے رہتے ہیں۔

مودی کی گارنٹی نہیں

مودی کی وارنٹی ختم ہیں

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔