راجستھان کے چورو سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ راہل کسواں نے تھاما کانگریس کا ہاتھ، کھڑگے نے دلائی پارٹی کی رکنیت

راہل کسواں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں کسانوں کی آوازوں کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے، کئی اور ایسے ہی ایشوز ہیں جن کی وجہ سے آج میں کانگریس پارٹی سے جڑا ہوں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ’ایکس‘&nbsp;@INCIndia</p></div><div class="paragraphs"><p><br></p></div>

تصویر ’ایکس‘@INCIndia


user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کے بعد اب راجستھان میں بھی بی جے پی کو زور کا جھٹکا لگا ہے۔ یہاں چورو حلقۂ پارلیمنٹ سے بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ راہل کسواں نے بی جے پی سے مستعفی ہو کر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے ایک روز قبل ہریانہ کے ہسار سے رکن پارلیمنٹ بریجندر سنگھ بی جے پی کو چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔

راہل کسواں نے آج ہی صبح بی جے پی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا اور اس کے فوراً بعد وہ کانگریس میں شامل ہو گئے۔ راہل کسواں جاٹ برادری کے ایک اہم اور مضبوط لیڈر تصور کیے جاتے ہیں۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے انہیں کانگریس پارٹی میں شامل کرایا۔ اس موقع پر راجستھان کانگریس کے صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا اور نگراں سکھجندر سنگھ رندھاوا سمیت دیگر لیڈران موجود تھے۔ کانگریس کے قومی صدر نے راہل کسواں کا کانگریس پارٹی میں خیر مقدم کیا۔


کانگریس میں شامل ہونے کے بعد رکن پارلیمنٹ راہل کسواں نے کانگریس پارٹی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’’میں اپنے حلقے کے لوگوں کی خواہش کے مطابق اسی طرح کام کرتا رہوں گا۔‘‘ راہل کسواں کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی حکومت میں کسانوں کی آوازوں کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ کئی اور ایسے ہی ایشوز ہیں جن کی وجہ سے آج میں کانگریس پارٹی سے جڑا ہوں۔ کانگریس پارٹی میں رہ کر میں عوام کے مفاد کے لیے کام کرتا رہوں گا۔‘‘

واضح رہے کہ ’میرا چورو لوک سبھا پریوار‘ (#MeraChuruLoksabhaParivar) کے ہیش ٹیگ کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم  ’ایکس‘ پر راہل کسواں نے بی جے پی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے  اپنے پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’’رام-رام، میرے چورو لوک سبھا پریوار… میرے خاندان کے لوگو! آپ سب کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے میں عوامی زندگی کا ایک بڑا فیصلہ لینے جا رہا ہوں۔ سیاسی وجوہات کی بنا پر آج اسی وقت، میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی بنیادی رکنیت اور رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔