آسام: سی اے اے کے خلاف کانگریس سمیت 16 پارٹیوں نے بند کا کیا اعلان

یونائٹیڈ اپوزیشن فورم آسام نے وزیر اعظم مودی کے دورۂ آسام کے موقع پر احتجاج کیا تھا اور اعلان کیا کہ سی اے اے کے نفاذ کے اگلے ہی دن ریاست گیر بند کیا جائے گا۔

ہیمنت بسوا سرما (تصویر سوشل میڈیا)
ہیمنت بسوا سرما (تصویر سوشل میڈیا)
user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے کانگریس کی قیادت میں 16 اپوزیشن پارٹیوں نے آسام میں 2019 کے شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان پر آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سیاسی پارٹیاں عدالتی احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریاستی بند کا اہتمام کرتی ہیں تو ان کا رجسٹریشن رد ہو سکتا ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق وزیر اعلیٰ سرما نے کہا ہے کہ ’’2019 کے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف کسی بھی اعتراض کو سپریم کورٹ لے جانا چاہیے۔ سڑکوں پر احتجاج کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ یہ قانون پہلے ہی بن چکا ہے۔‘‘ ہیمنت بسوا سرما نے مزید کہا کہ ’’ہر کسی کو احتجاج کرنے کا حق ہے، لیکن اگر کوئی سیاسی پارٹی عدالتی احکام کی خلاف ورزی کرتی ہے تو اس کا رجسٹریشن منسوخ کیا جا سکتا ہے۔‘‘ ہیمنت بسوا سرما کا کہنا ہے کہ ’’اگرچہ طلباء تنظیموں کے لیے بند کی اپیل کرنا قابل قبول ہے لیکن گوہاٹی ہائی کورٹ کے ذریعے بند پر پابندی لگانے کے حکم کی وجہ سے سیاسی پارٹیاں ریاست میں ایسا نہیں کر سکتیں۔‘‘


واضح رہے کہ یونائٹیڈ اپوزیشن فورم، آسام (UOFA) نے، جس میں 16 گروپس شامل ہیں، جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے آسام کے دو روزہ دورے کے دوران احتجاج کیا تھا۔ فورم نے اس موقع پر کہا تھا کہ سی اے اے کے نفاذ کے اگلے ہی دن ریاست گیر بند کا اعلان کیا جائے گا، جس کے بعد جنتا بھون (سکریٹریٹ) کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یو او ایف اے کے احتجاج کے اس الٹی میٹم کی وجہ سے ریاستی حکومت بری طرح دباؤ کا شکار ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔