غازی پور: ہائی وولٹیج تار کی زد میں آنے سے بس آگ کے گولہ میں تبدیل، زندہ جلنے سے 6 لوگوں کی موت

آگ کی زد میں کئی لوگ آئے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں، کئی زخمیوں کا علاج چل رہا ہے اور مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے غازی پور میں باراتیوں سے بھری ایک بس ہائی وولٹیج تار سے ٹکرا گئی، جس کے بعد اس میں آگ لگ گئی اور کم از کم 6 افراد زندہ جل کر ہلاک ہو گئے۔ اس آگ کی زد میں کئی دیگر لوگ بھی آئے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

موصولہ اطلاع کے مطابق بس کا کوئی حصہ 11 ہزار وولٹ کے تار سے چھو گیا تھا جس کے بعد بس میں آگ لگ گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے بس آگ کے گولہ میں تبدیل ہو گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ آگ میں جلنے سے 6 لوگوں کی جائے حادثہ پر ہی موت ہوگئی جبکہ کئی دیگر مسافر آگ کی زد میں آ کر زخمی ہوئے جنھیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ یہ حادثہ شہر کے ’مردہ‘ علاقے کے مہاہر دھام کے پاس ہوا۔ آگ اس قدر شدید تھی کہ کوئی بھی اسے بجھانے کے لیے بس کے قریب جانے کی ہمت نہیں کر سکا۔ جلتی بس کے اندر کئی مسافر پھنس گئے۔ آگ سے متاثر ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔


اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور راحت و بچاؤ کا کام شروع کر دیا گیا۔ اس دوران زخمیوں کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس حادثے کی ایک دردناک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں چیخ و پکار کی آواز سنی جا سکتی ہے۔ یہ بس مئو سے بارات لے کر مردہ کے مہاہر دھام آ رہی تھی۔ بس کچی سڑک سے آرہی تھی اور اس میں 30 سے ​​زائد افراد سوار تھے۔ بس میں آگ لگ جانے سے لوگ اپنی اپنی جان بچا کر بھاگنے لگے، مگر بچے اور خواتین پھنس گئے۔

بس میں سوار میرا نامی ایک خاتون نے بتایا کہ بس میں تقریباً 40 سے 50 لوگ سفر کر رہے تھے۔ ان میں سے کئی لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ میرا نے روتے ہوئے بتایا کہ وہ بارات کے ساتھ غازی پور کے مہارے جا رہے تھے۔ راستے میں اچانک بس میں آگ لگ گئی۔ بس میں بہت سے لوگ تھے۔ میں بس میں آگے کی جانب بیٹھی تھی، کسی بچانے والے نے مجھے باہر پھینک دیا۔ میرے بچے بھی اسی بس میں تھے جو آگ کی زد میں آگئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔