ممبئی: لوک سبھا انتخابات کے مقابلے سے قبل شیواجی پارک کو بک کرنے کی مقابلہ آرائی

شیواجی پارک کی اہمیت اس لیے بھی بہت زیادہ ہے کہ یہ ملک کے کئی بڑے انتخابی میدانوں میں سے ایک ہے۔ کہا جاتا ہے کہ شیواجی پارک سے دیے گئے سیاسی پیغام کی گونج پورے مہاراشٹر میں سنائی دیتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>شیواجی پارک میں ریلی کی علامتی تصویر / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

شیواجی پارک میں ریلی کی علامتی تصویر / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: لوک سبھا انتخابات کی تیاریاں شباب پر ہیں۔ ہر پارٹی اپنے امیدواروں کے ناموں کے اعلان میں مصروف ہے اور اس بات کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں کہ کس طرح براہ راست اور بڑے پیمانے پر عوامی رابطہ کیا جائے۔ عوامی رابطے کی ان مہمات میں ان میدانوں کی اہمیت کافی بڑھ جاتی ہے جو آبادی کے درمیان واقع ہوں اور جہاں لوگ بہ آسانی جمع ہو سکیں۔ ایسے میں ممبئی کا مقبول شیواجی پارک انتخابی ریلیوں کے لیے سیاسی جماعتوں کی پہلی پسند رہا ہے۔

انتخابی ریلیاں عموماً ممبئی کے دادر میں واقع شیواجی پارک میں منعقد کی جاتی ہیں۔ حال ہی میں 17 مارچ کو یہاں راہل گاندھی کی ایک بڑی ریلی منعقد کی گئی تھی۔ سیاسی پارٹیوں میں شیواجی پارک کی مانگ اتنی ہے کہ انتخابی ریلیوں کے لیے اس کی بکنگ سال کے آغاز سے ہی شروع ہو گئی تھی۔ وزیر اعلی ایکناتھ شندے والی شیو سینا نے 12 اکتوبر کو ہونے والی دسہرہ ریلی کے لیے پہلے ہی درخواست دے چکی ہے۔ اس میدان میں بال ٹھاکرے دسہرہ ریلی کا انعقاد کرتے تھے اور ان کے بعد ان کے صاحبزادے ادھو ٹھاکرے اسی روایت کو اپنائے ہوئے ہیں۔ مگر اس بار ایکناتھ شندے دسہرہ  کے موقع پر اس میدان پر اپنی ریلی کرنے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے ہیں۔


تمام بڑی سیاسی پارٹیوں میں شیواجی پارک کی مانگ بہت زیادہ ہے۔ ان پارٹیوں نے اپریل اور مئی میں یہاں انتخابی ریلیاں منعقد کرنے کے لیے بکنگ کے لیے بی ایم سی کو درخواستیں دیں ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا اور راج ٹھاکرے کی ایم این ایس نے ممبئی میں 20 مئی کو ہونے والے انتخابات کے لیے انتخابی مہم کے آخری دن سے پہلے 17 مئی کو انتخابی ریلی کی درخواست دی ہے۔ ان کے علاوہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا، بی جے پی اور این سی پی (اے پی) نے بھی درخواستیں دے رکھی ہیں۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق ایکناتھ شندے کی شیو سینا نے 16 اپریل، 19 اپریل، 21 اپریل، 3 مئی، 5 مئی اور 7 مئی کے لیے شیواجی پارک کی بکنگ کے لیے درخواست دی ہے۔ این سی پی (اجیت پوار) نے 22 اپریل، 24 اپریل اور 27 اپریل کے لیے درخواست دی ہے۔ جبکہ بی جے پی نے 23 اپریل، 26 اپریل اور 28 اپریل کی بکنگ کی ہے۔ کانگریس نے 17 مارچ کو ختم ہونے والی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے موقع پر شیواجی پارک میں ایک میگا ریلی کا اہتمام کیا تھا اور پارٹی جلد ہی یہاں مزید ریلیاں منعقد کرنے کے لیے درخواست دینے جا رہی ہے۔ شرد پوار کے دھڑے این سی پی نے ابھی تک کوئی درخواست نہیں دی ہے۔


شیواجی پارک میں انتخابی ریلیوں کے انعقاد کے لیے تاریخیں الاٹ کرنے سے پہلے بی ایم سی ان تمام درخواستوں کو شہری ترقی کے محکمے اور الیکشن کمیشن کو بھیجے گی۔ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا ہے کہ سیاسی پارٹیوں کو مکمل اختیار ہے کہ وہ جہاں چاہیں اپنی ریلیاں کریں لیکن ہماری پارٹی شیواجی پارک میں دسہرہ ریلی کرے گی۔ کوئی بھی ریلی کر سکتا ہے۔ ہم مہاراشٹر میں 48 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں اور ہم نے سب سے پہلے شیواجی پارک کے لیے درخواست دی تھی۔ شیواجی پارک میں سیاسی جلسے کرنے کی روایت ہے۔ جو بھی اس کے لیے درخواست دیتا ہے، اسے منظوری ضرور ملنی چاہئے۔

شیواجی پارک کی اہمیت اس لیے بھی بہت زیادہ ہے کہ یہ ملک کے کئی بڑے انتخابی میدانوں میں سے ایک ہے۔ کہا جاتا ہے کہ شیواجی پارک سے دیے گئے سیاسی پیغام کی گونج پورے مہاراشٹر میں سنائی دیتی ہے۔  یہی وجہ ہے کہ یہاں انتخابی ریلیاں کرنے کے لیے تمام سیاسی پارٹیاں لوک سبھا  کے مقابلے سے قبل ہی مقابلہ کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔