مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی / تصویر: آئی اے این ایس
ترنمول کانگریس نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو عہدہ سے ہٹانے کا خاکہ طے کرنے والے 3 بلوں پر غور کرنے کے لیے تشکیل جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو ’تماشہ‘ قرار دیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ اس جے پی سی میں اپنے کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو نہیں بھیجے گی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے مانسون اجلاس کے دوران مرکز کے زیر انتظام خطہ کی حکومت (ترمیم) بل 2025، آئین (130ویں ترمیم) بل 2025 اور جموں و کشمیر تشکیل نو (ترمیم) بل 2025 لوک سبھا میں پیش کیے۔ اپوزیشن کے ہنگامہ کے بعد ان تینوں ہی بلوں کو پارلیمنٹ کی ایک سلیکٹ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس بارے میں ترنمول کانگریس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم 130ویں آئین ترمیم بل کی ابھی تجویز کے مرحلہ میں ہی مخالفت کرتے ہیں۔ ہمارے خیال سے جے پی سی ایک تماشہ ہے۔ اس لیے ہم ترنمول کانگریس سے کسی کو نامزد نہیں کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
مجوزہ بل میں سنگین الزامات کے تحت مستقل 30 دنوں تک گرفتار رہنے کی صورت میں وزیر اعظم، وزرائے اعلیٰ اور وزراء کو عہدہ سے ہٹانے کا التزام ہے۔ دونوں ایوانوں نے بلوں کو جے پی سی کے پاس بھیجنے کا قرارداد پاس کیا ہے، جس میں لوک سبھا کے 21 اور راجیہ سبھا کے 10 اراکین شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹی پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں ایوان کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ سرمائی اجلاس نومبر کے تیسرے ہفتہ میں منعقد ہونے کا امکان ہے۔ ابھی یہ طے نہیں ہوا ہے کہ جے پی سی میں کون کون لوگ شامل ہوں گے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ترنمول کانگریس کی چیف اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے قبل میں بھی مذکورہ بالا بلوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔ ممتا نے ان بلوں کو ’سپر ایمرجنسی‘ سے بھی بڑھ کر ہندوستانی جمہوریت کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی سمت میں ایک قدم بتایا تھا۔ انھوں نے الزام عائد کیا تھا کہ ان بلوں کا مقصد ’ایک شخص، ایک پارٹی‘ نظام کو مضبوط کرنا ہے۔ ساتھ ہی ممتا بنرجی نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ بل آئین کے بنیادی ڈھانچے کو روندنے والا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز