’بی جے پی آئینی ترمیم اس لیے کرنا چاہتی ہے تاکہ سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعے ریاستی حکومتیں گرائی جا سکیں‘، ٹی ایم سی کا الزام

ٹی ایم سی کا الزام ہے کہ بی جے پی آئینی ترمیم کے ذریعے سی بی آئی اور ای ڈی کا استعمال کر کے ریاستی حکومتیں گرانے کی کوشش کر رہی ہے، دستور اور عدلیہ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>نریندر مودی اور امت شاہ</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: تری نامول کانگریس (ٹی ایم سی) نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی آئینی ترمیم کے ذریعے ریاستی حکومتوں کو گرانے کے لیے مرکزی تحقیقات بیورو (سی بی آئی) اور انفارسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو استعمال کرنا چاہتی ہے۔ ٹی ایم سی کے رکن پارلیمان ساکیت گوکھلے نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نئے ہتھکنڈے تلاش کر رہے ہیں تاکہ ریاستی حکومتیں گرائی جا سکیں۔

گوکھلے نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، ’’جب ووٹ چوری کے معاملے سامنے آئے ہیں تو مودی-شاہ نئے ہتھکنڈے آزما رہے ہیں۔ آج لائے جانے والے بل کے ذریعے سی بی آئی اور ای ڈی کو بی جے پی کے حق میں ریاستی حکومتیں گرانے کی اجازت مل جائے گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی شخص صرف الزام کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ یا وزیر کے عہدے سے نہیں ہٹایا جا سکتا، کیونکہ جرم کا فیصلہ صرف عدالت کر سکتی ہے۔

مرکزی حکومت جن بلوں کو پیش کرے گی وہ ہیں، مرکز کے زیر انتظام ریاست حکومت (ترمیم) بل 2025، دستور (130ویں ترمیم) بل 2025 اور جموں و کشمیر تشکی نو (ترمیم) بل 2025۔ ان بلوں کے تحت، اگر کسی وزیراعظم، مرکزی وزیر یا ریاستی حکومت کے وزیر کو سنگین فوجداری الزامات کے تحت 30 دن تک گرفتار یا محسور رکھا جاتا ہے، تو وہ 31 ویں دن اپنا عہدہ کھو دیں گے۔


ٹی ایم سی کی رکن پارلیمان مہوا موئترا نے کہا کہ یہ بل وفاقی ڈھانچے اور عدلیہ دونوں کو نظر انداز کرتا ہے اور صرف 240 ارکان کی حمایت سے بی جے پی دستور میں تبدیلی کر رہی ہے۔ ان کے مطابق، مرکزی حکومت ای ڈی اور سی بی آئی کا استعمال کر کے منتخب شدہ مخالف پارٹی کے وزرائے اعلیٰ کو بغیر عدالتی فیصلہ کے ہٹا سکتی ہے۔

سگاریکا گھوش، ٹی ایم سی کی رکن نے کہا کہ یہ بل جمہوریت اور وفاقی ڈھانچے کے خلاف ہے اور بی جے پی کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دستور کو نقصان پہنچانے والا اقدام ہے جو ملک میں سیاسی طاقت کا ناجائز استعمال کر سکتا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ان تین بلوں کو پارلیمان کی مشترکہ کمیٹی میں بھیجنے کے لیے ایک تجویز پیش کریں گے۔ ٹی ایم سی کے ارکان نے بلوں کی شدید مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ بل صرف سیاسی فائدے کے لیے تیار کئے گئے ہیں، نہ کہ عوامی مفاد کے لیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔