خاتون ریزرویشن بل: بحث کے دوران کانگریس نے ’او بی سی‘ ریزرویشن کا کیا مطالبہ، اپوزیشن کا بھی ملا ساتھ

آج لوک سبھا میں خاتون ریزرویشن بل پر بحث کے دوران سونیا گاندھی نے درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے ساتھ ساتھ دیگر پسماندہ طبقہ (او بی سی) کو بھی ریزرویشن دینے کا مطالبہ کیا۔

خواتین / تصویر آس محمد
خواتین / تصویر آس محمد
user

قومی آوازبیورو

آج لوک سبھا میں خاتون ریزرویشن بل کو منظوری مل گئی۔ بل کے حق میں جہاں 454 ووٹ ڈالے گئے، وہیں اس کے خلاف محض 2 ووٹ پڑے۔ حالانکہ خاتون ریزرویشن بل پر ایوان زیریں میں ہوئی بحث کے دوران بل میں موجود کچھ خامیوں کی طرف مرکزی حکومت کی توجہ مبذول کرائی گئی۔ اس بل کو لے کر کانگریس نے سب سے بڑا مطالبہ یہ کیا کہ او بی سی ریزرویشن کی بھی سہولت دی جائے۔ کانگریس کے اس مطالبے کو اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کا بھی بھرپور ساتھ ملا۔

آج سب سے پہلے کانگریس رکن پارلیمنٹ سونیا گاندھی نے خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کے اندر درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے ساتھ ساتھ دیگر پسماندہ طبقہ (او بی سی) کو بھی ریزرویشن دینے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’انڈین نیشنل کانگریس کا مطالبہ ہے کہ اس بل کو فوراً عمل میں لایا جائے اور اس کے ساتھ ہی ذات پر مردم شماری کرا کر ایس سی، ایس ٹی، او بی سی کی خواتین کے لیے بھی ریزرویشن کا انتظام کیا جائے۔ حکومت کو اس کے لیے جو قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ وہ اٹھانے چاہئیں۔‘‘


کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اس او بی سی ریزرویشن کا ایشو اپنی تقریر کے دوران زور و شور سے اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’خاتون ریزرویشن بل کو میری حمایت ہے۔ یہ خواتین کے لیے بہت ضروری قدم ہے۔ خواتین نے ملک کی آزادی کے لیے بھی لڑائی لڑی ہے۔ یہ خواتین ہمارے برابر ہیں اور کئی معاملوں میں ہم سے آگے بھی ہیں۔ لیکن میرے خیال سے یہ بل ادھورا ہے۔ اس میں او بی سی ریزرویشن کو جوڑا جانا چاہیے۔‘‘ پھر وہ کہتے ہیں کہ ’’مرکزی حکومت میں 90 سکریٹری میں سے صرف 3 کا تعلق او بی سی سے ہے۔ یہ ہندوستان کے 5 فیصد بجٹ کو کنٹرول کرتے ہیں۔ یہ او بی سی سماج کی بے عزتی ہے۔ دلتوں اور قبائلوں کی تعداد کتنی ہے، یہ جاننے کے لیے ذات پر مبنی مردم شماری کی ضرورت ہے۔‘‘

اپوزیشن پارٹیوں کی بات کی جائے تو سماجوادی پارٹی کی طرف سے ڈمپل یادو نے خاتون ریزرویشن بل میں ایس سی اور ایس ٹی خواتین کے ساتھ ساتھ او بی سی خواتین کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’پی ایم مودی ریاضت کی بات کرتے ہیں۔ ریاضت سے ہی قوت ملتی ہے، قوت تبھی ملے گی جب ایس سی/ایس ٹی/او بی سی خواتین کو بھی (بل میں) شامل کیا جائے گا۔ ان خواتین کو بھی ریزرویشن ملنا چاہیے۔ کمزور اور پسماندہ طبقہ کی خواتین کو بھی ریزرویشن ملنا چاہیے۔‘‘


بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی پہلے سے ہی او بی سی خواتین کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔ انھوں نے اپنے مطالبہ کو آج ایک بار پھر دہرایا اور کہا کہ ’’او بی سی خواتین کو الگ سے ریزرویشن ملنا چاہیے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ بی جے پی لیڈر اوما بھارتی بھی خاتون ریزرویشن بل میں او بی سی خواتین کو ریزرویشن دیے جانے کا مطالبہ کئی بار کر چکی ہیں۔ جب یہ بل لوک سبھا میں پیش کیے جانے کی خبریں گشت کر رہی تھیں تو بھی اوما بھارتی نے پی ایم مودی سے اپیل کی تھی کہ وہ او بی سی خواتین کے لیے ریزرویشن کی سہولت دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔