ٹائیگر زندہ ہے یعنی سپریم کورٹ زندہ ہے: جے رام رمیش

کانگریس ورکنگ کمیٹی کے انتخابات کے تعلق سے جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس واحد سیاسی پارٹی ہے جس میں جمہوریت پر عمل کیا جاتا ہے اور انتخابات ہوتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جئے رام رمیش</p></div>

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جئے رام رمیش

user

سید خرم رضا

رائے پور میں اترتے ہی اندازہ ہو جاتا ہے کہ یہاں کانگریس کے کسی بڑے اجلاس کا اہتمام ہو رہا ہے۔ چاروں طرف کانگریس قائدین کے بڑے بڑے کٹ آؤٹ اور کانگریس کے جھنڈوں سے لپٹا ہوا محسوس ہو رہا ہے رائے پور۔ مرکزی شہر سے تقریباً 20 کلومیٹر دور شہید ویر نارائن سنگھ نگر میں کانگریس کا کل سے سہ روزہ 85واں پلینری اجلاس شروع ہو رہا ہے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا کی گرفتاری اور سپریم کورٹ کی جانب سے راحت  ملنے کی خبر اجلاس سے ایک دن پہلے چھائی رہی۔

کانگریس رہنما جے رام رمیش نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ایجنسیوں کے استعمال سے کانگریس کو دبانے اور ڈرانے کی مہم چلائے ہوئے ہے اور اسی کڑی میں آج کانگریس کے  سینئر ترجمان پون کھیڑا کو جہاز کی پرواز سے پہلے ہی اتروا لیا اور پھر انہیں آسام میں درج ایک ایف آئی آر کی بنیاد پر گرفتار کر لیا۔ جے رام نے کہا کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے پون کھیڑا کو راحت دی۔ انہوں نے سپریم کورٹ کی اس راحت کے تعلق سے کہا کہ ’’ٹائگر ابھی زندہ ہے، یعنی سپریم کورٹ ابھی زندہ  ہے۔‘‘ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں اپنا پرانا بیان دہرایا کہ ملک میں آج غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے۔


جے رام رمیش نے کہا کہ ’بھارت جوڑو یاترا’ کی کامیابی سے بی جے پی کی قیادت بوکھلائی ہوئی ہے اور اب وہ کانگریس کے اس اجلاس کو بدنام کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ کے کانگریسی رہنماؤں پر حالیہ چھاپے اسی بوکھلاہٹ کی کڑی ہے۔ وہ ان چھاپوں اور گرفتاریوں کے ذریعہ کانگریس کے اس عظیم اجلاس کو پٹری سے اتارنا چاہتی ہے لیکن ان کو اس میں کامیابی نہیں ملے گی کیونکہ کانگریس ان کے ان ہتھکنڈوں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔

کانگریس کے اس عظیم اجلاس کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ کل صبح دس بجے کانگریس کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں یہ طے کیا جائے گا کہ آیا کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ارکان کا انتخاب ہونا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’کانگریس ہندوستان کی واحد سیاسی پارٹی ہے جس میں جمہوریت ہے اور انتخابات ہوتے ہیں۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ شام کو تمام چھ موضاعات پر سبجیکٹ کمیٹی کے اجلاس میں تبادلہ خیال ہوگا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی بتایا کہ کانگریس کے سابق صدور سونیا گاندھی اور راہل گاندھی پلینری اجلاس سے خطاب کریں گے۔


جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس کے خلاف جو مودی حکومت کارروائی کرا رہی ہے اس کی وجہ  کانگریس کے ذریعہ اڈانی کے تعلق سے سوال کا پوچھا جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس آزاد معیشت  اور نجی سرمایہ کاری کے خلاف نہیں ہے لیکن وہ کسی کی مدد کے لئے قانون کو پس پشت ڈالنے کے حق میں نہیں ہے۔ وہ دوستانہ سرمایہ کاری یعنی کرونی سرمایہ کاری کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے دور میں صرف ایک سرمایہ دار کو فائدہ پہنچایا گیا ہے جس کی وجہ سے کانگریس کے رہنما راپل گاندھی نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران یہ مدا اٹھایا جس کو پارلیمنٹ کی کارروائی سے خارج کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 دنوں میں کانگریس نے 45 سوالات حکومت سے پوچھے ہیں اور وہ پیر کے بعد دوبارہ پوچھتے رہیں گے۔

اس درمیان صحافی یہ جاننے کے لئے بے چین تھے کہ کانگریس کی 2024 کے لئے کیا حکمت عملی ہوگی اور حزب اختلاف کا اتحاد کیسے ممکن ہوگا۔ ان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جے رام رمیش نے کہا کہ اس اجلاس میں بہت سے موضوعات پر بحث ہوگی اور جو طے کیا جائے گا وہ آخری دن قرارداد کی شکل میں سب کے سامنے آ جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔