کانگریس ترجمان پون کھیڑا کو سپریم کورٹ سے راحت، گرفتاری پر 28 فروری تک روک، آسام اور یوپی حکومت کو نوٹس جاری

آسام پولیس کی جانب سے گرفتار کئے جانے کے معاملہ میں سپریم کورٹ نے بدھ کو کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا کو راحت دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر روک لگا دی

پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: آسام پولیس کی جانب سے گرفتار کئے جانے کے معاملہ میں سپریم کورٹ نے بدھ کو کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا کو راحت دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر روک لگا دی۔ اس کے علاوہ ریاستوں میں ان کے خلاف درج ایف آئی آرز کو یکجا کرنے کی درخواست پر آسام اور یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل بنچ خصوصی طور پر 3 بجے اس معاملے کی سماعت کے لیے جمع ہوئی، جبکہ سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے دوپہر 2 بجے اس معاملے کا تذکرہ کیا تھا۔

پون کھیڑا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا، جبکہ پون کھیڑا کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت عظمیٰ میں کہا کہ پون کھیڑا نے جو بیان دیا تھا وہ زبان کا پھسلنا تھا اور انہوں نے فوری طور پر معذرت بھی کر لی تھی۔


خیال رہے کہ پون کھیڑا کو آج دہلی ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ہو کانگریس کنونشن میں شرکت کے لئے رائے پور روانہ ہونے والے تھے۔ ان کی گرفتاری پر کانگریس پارٹی نے سخت رد عمل ظاہر کیا اور پارٹی لیڈران نے ایئرپورٹ پر دھرنا بھی دیا۔ جبکہ سینئر لیڈران نے گرفتاری کو تاناشاہی قرار دیا۔ اس کے علاوہ کانگریس نے اس معاملہ میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا، جس پر آج ہی سماعت کی گئی۔

عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ کھیڑا کو اگلے منگل (28 فروری) کی سماعت تک دہلی کے عدالتی مجسٹریٹ کے سامنے پیشی پر عبوری ضمانت پر رہا کیا جائے۔ پون کھیڑا کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی کی طرف سے دیے گئے حلف نامے میں کہا گیا کہ وہ اپنے بیان غیر مشروط معافی مانگنے کے لئے تیار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔