کانگریس کا 85واں کنونشن کل سے چھتیس گڑھ میں، اسمبلی کے ساتھ ساتھ لوک سبھا انتخاب کا بھی خاکہ ہوگا تیار

کنونشن میں 15000 سے زیادہ کانگریس لیڈران کے جمع ہونے کی امید ہے، اس سے ایک دن قبل آج کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے رائے پور پہنچیں گے جبکہ راہل گاندھی 24 فروری کو پہنچیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

چھتیس گڑھ کے رائے پور میں جمعہ سے شروع ہونے والے کانگریس کے 85ویں کنونشن کی تیاریاں آخری مرحلے میں ہے۔ ملک بھر سے کانگریس لیڈران چھتیس گڑھ پہنچنے لگے ہیں۔ چھتیس گڑھ حکومت اور ریاستی کانگریس نے سبھی لیڈروں کے ٹھہرنے، آمد و رفت اور سیکورٹی کے انتظامات کیے ہیں۔ کنونشن میں 15000 سے زیادہ کانگریس لیڈران کے جمع ہونے کی امید ہے۔ کنونشن سے ایک دن قبل آج کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے رائے پور پہنچ جائیں گے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی 24 فروری کو اور پرینکا گاندھی 25 فروری کو رائے پور پہنچیں گے۔

سہ روزہ کنونشن میں کئی اہم امور پر فیصلے لیے جائیں گے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ میٹنگ میں اسی سال ہونے والے اسمبلی اور 2024 کے لوک سبھا انتخاب پر صلاح و مشورہ کے ساتھ ہی مہم کا ایک خاکہ بھی تیار کیا جائے گا۔ کنونشن میں روڈپ میپ تیار کیا جائے گا جس سے پتہ چلے گا کہ انتخابی میدان میں کانگریس پارٹی کس انداز میں اترے گی۔ کنونشن کے آخری دن یعنی 26 فروری کو ایک جلسہ عام کا بھی انعقاد عمل میں آئے گا۔


کانگریس جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال کا کہنا ہے کہ مکمل اجلاس کی ٹیگ لائن ’ہاتھ سے ہاتھ جوڑو‘ ہوگی، جو کہ پارٹی کے ذریعہ 26 جنوری سے شروع کی گئی مہم ہے۔ کنونشن میں 1338 منتخب اور 487 اے آئی سی سی رکن، 9915 پی سی سی نمائندہ اور 3000 پی سی سی اراکین کو ملا کر ملک بھرسے تقریباً 15000 لوگوں کے شامل ہونے کی امید ہے۔ کانگریس کے ضلعی صدور، ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ چلنے والے 120 دیگر لوگوں اور فرنٹل تنظیموں کے تمام عہدیداران کے بھی پارٹی کے مکمل اجلاس (پلینری کنونشن) میں شامل ہونے کا امکان ہے۔

کانگریس لیڈروں کے ٹھہرنے کے لیے رائے پور میں بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔ رائے پور اور نیا رائے پور میں سبھی بڑے ہوٹل، گیسٹ ہاؤس، ریسورٹ، سرکٹ ہاؤس اور دھرمشالاؤں کی بکنگ کر لی گئی ہے۔ لیڈروں کے لیے نیا رائے پور کے میفیئر ریسورٹ کو بھی بک کیا گیا ہے۔ مہمانوں کے لیے 1500 سے زیادہ گاڑیوں کا انتظام ہوگا۔ اس کے لیے ناگپور اور دہلی سے لگژری کاریں اور اندور-ناگپور سے لگژری بسیں منگوائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ 700 چھوٹی گاڑیوں کی بکنگ بھی کی گئی ہے۔ وی آئی پی کی سیکورٹی اور پائلٹ کے لیے 600 سرکاری گاڑیاں رہیں گی۔


مہمانوں کے کھانے پینے کا بھی خاص انتطام کیا گیا ہے۔ کنونشن میں شامل ہونے والے تقریباً 15000 لیڈروں اور سیکورٹی سمیت دیگر ذمہ داریوں میں لگائے گئے 5 ہزار لوگوں کے لیے روزانہ صبح و شام کا کھانا کنونش کی جگہ پر ہی تیار کیا جائے گا۔ روزانہ تقریباً 15 کوئنٹل چاول بنے گا اور ایک لاکھ روٹیاں بنائی جائیں گی۔ علاوہ ازیں روزانہ چار کوئنٹل دال پکے گی اور سبزیاں بھی تقریباً پانچ کوئنٹل تیار کی جائیں گی۔ لذیذ کھانا بنانے کے لیے کولکاتا، دہلی اور کیرالہ سے باورچی بلائے گئے ہیں۔ لیڈروں کو کانٹی نینٹل کھانے کے ساتھ چھتیس گڑھ کے مشہور کھانے بھی پیش کیے جائیں گے۔ ساتھ ہی دیگر ریاستوں کے روایتی کھانے کا بھی انتظام رہے گا۔

بتایا جاتا ہے کہ 24 فروری سے 26 فروری تک چلنے والے کانگریس کے 85ویں پلینری میٹنگ کے لیے نیا رائے پور کے میلہ والی جگہ پر 3000 سے زیادہ سیکورٹی جوان تعینات رہیں گے۔ آئی جی رینک کے افسر اس کے سیکورٹی انچارج ہوں گے۔ ان کے تعاون کے لیے چار ڈی آئی جی اور ڈیڑھ درجن ایس ایس پی رینک کے افسران کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ کنونشن کے دوران سادی وردی میں بھی سیکورٹی اہلکار تعینات رہیں گے۔ سیکورٹی کے نظریہ سے کنونشن والی جگہ پر وی آئی پی اور وی وی آئی پی کے آنے کا راستہ الگ الگ رکھا گیا ہے۔ 400 جوان اس درمیان ٹریفک کا انتظام و انصرام دیکھیں گے۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، کانگریس جنرل سکریٹری وینوگوپال اور طارق انور لگاتار تیاریوں پر نظر رکھ رہے ہیں۔ چھتیس گڑھ کے سبھی وزراء، اراکین اسمبلی، ضلعی صدور اور عہدیداران کو الگ الگ ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے سینئر کانگریس لیڈران لگاتار نگرانی بنائے ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔