اقتدار کی کھسکتی ہوئی زمین دیکھ کر یوگی کا ذہنی توازن بگڑ چکا ہے: ایس ایم قیام

راجہ مہیندر پرتاپ سنگھ سے متعلق یوگی آدتیہ ناتھ کے فرقہ وارانہ بیان کے بعد کانگریس و دیگر سیاسی جماعتوں کے لیڈران کا جوابی حملہ۔

یوگی آدتیہ ناتھ، تصویر یو این آئی
یوگی آدتیہ ناتھ، تصویر یو این آئی
user

ابو ہریرہ

علی گڑھ: صوبہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ و گورکھپور سے بی جے پی امیدوار یوگی آدتیہ ناتھ مسلم یونیورسٹی کے سابق طالب علم راجہ مہیندر پرتاپ سنگھ کو لے کر دیے گئے اپنے بیان معاملہ میں بری طرح پھنس گئے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ راجہ مہیندر پرتاپ سنگھ نے مسلم یونیورسٹی کو زمین دی پھر بھی مسلم یونیورسٹی نے ان کے نام کی ایک تختی بھی کہیں نصب نہیں کرائی ہے۔ یوگی کے اس بیان کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر و مسلم یونیورسٹی کے سابق طالب علم ایس ایم قیام نے کہا کہ یوگی صوبہ کے وزیر اعلیٰ ہیں، لیکن ان کی اس طرح کی بچکانی باتیں اور جلسہ کے دوران اس طرح کے بیانات ان کے قد کے اعتبار سے نازیبا معلوم ہوتے ہیں۔

ایم اے قیام نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کو نہ راجہ مہیندر پرتاپ سنگھ کے بارے میں کچھ معلوم ہے اور نہ ہی انہیں یہ پتہ ہے کہ راجہ مہیندر پرتاپ جیسے ملک کے عظیم سپوت مسلم یونیورسٹی کے طالب علم رہے اور انہوں نے یونیورسٹی کو سٹی ہائی اسکول کے برابر میں واقع جو زمین دی تھی اس کو 99 برس کی لیز پر دیا گیا تھا جو اب ان کے ہی اہل خانہ کو واپس کر دی گئی ہے۔ دوسرے یہ کہ راجہ مہیندر پرتاپ ہمیشہ بی جے پی جیسی فرقہ پرست سیاسی جماعت سے دور رہے اور انہوں نے جن سنگھ کے امیدوار اٹل بہاری واجپئی کو عام انتخابت میں بری طرح شکست دی تھی۔ اب جبکہ راجہ صاحب کا تعلق کبھی بی جے پی اور ان کی ہم نوا سیاسی جماعتوں سے تھا ہی نہیں اور انہوں نے جو زمین مسلم یونیورسٹی کو دی تھی وہ ان کی یونیورسٹی کے تئیں مکمل عقیدت تھی، محبت اور عقیدت کو نفرت کرنے والے افراد کبھی نہیں سمجھ سکتے۔ اقتدار کی زمین کھونے کے خوف نے یوگی آدتیہ ناتھ کا ذہنی توازن بگاڑ دیا ہے۔


مسلم یونیورسٹی کے سابق طالب علم ڈاکٹر سید نذر عباس نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کو مسلم یونیورسٹی، تاریخ اور یہاں کی روایات کے تعلق سے کوئی علم نہیں ہے۔ وہ صرف نفرت کی سیاست کے ذریعہ اقتدار کو حاصل کرنا چاہتے ہیں، لیکن عوام جلد ہی ان کی اس نفرتی سیاست کا جواب ووٹ کی چوٹ سے دینے کے لیے بے تاب ہیں۔ ڈاکٹر عباس نے کہا کہ یوگی کو معلوم ہی نہیں ہوگا کہ راجہ مہیندر پرتاپ سنگھ کا تعلق نہ کانگریس سے تھا اور نہ بی جے پی سے تھا۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی فرقہ پرستی کے خلاف جنگ لڑنے میں گزاری اور ملک کی آزادی میں انگریزوں کے خلاف جنگ میں شریک رہے۔ آر ایس ایس اور بی جے پی کے پاس ایک بھی ایسا چہرہ نہیں ہے جس کو دکھا کر وہ عوام سے ووٹ مانگ سکیں۔ نفرت کی سیاست کرنے والے اپنے سیاسی مفاد کے حصول کے لیے نہ صرف تعلیمی اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ سماج میں زہر گھولنے کا کام بھی کر رہے ہیں۔ عوام اب ان کے جال میں آنے والی نہیں ہیں۔

سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر و سابق ممبر اسمبلی حاجی ضمیر اللہ خان نی کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ جو آئین کا حلف لے کر ایک اعلیٰ مقام پر فائز ہیں، انہیں اس طرح کے بے بنیاد اور سماج کو تقسیم کرنے والے بیانات سے پرہیز کرنا چاہئے۔ وہ یہ بتائیں کہ انہوں نے گزشتہ پانچ برس کے اپنے دور حکومت میں ایسے کون کون سے ترقیاتی کام کیے ہیں جس کی بنیاد پر اتر پردیش کے عوام انہیں ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یوگی اور مودی کی ڈبل انجن کی حکومت پانچ برس کی مدت میں اتر پردیش میں کوئی کرشمہ نہیں کر سکی۔ صوبہ کی عوام آکسیجن، روزگار، علاج اور یہاں تک کہ اپنے اہل خانہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے بھی ترستی اور تڑپتی رہی۔ لاک ڈاﺅن میں بھوکے پیاسے اپنے اپنے گھروں کو پیدل جانے کو مجبور ہوئے تب یوگی کو نہ عوام کی ضرورت تھی اور نہ اپنے عوام کے تیئں اپنے فرائض کے انجام دہی کی فکر تھی۔ آج جب وہ خالی ہاتھ ہیں اور اب جب اقتدار ہاتھ سے نکل رہی ہے تو انہیں راجہ مہیندر پرتاپ جیسے سیکولر لوگ یاد آ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */