وزیر اعظم کے عہدہ پر بیٹھے شخص کو جھوٹ بولنے اور ملک کو ورغلانے سے پرہیز کرنا چاہیے: کانگریس

کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا "بدقسمتی سے یہ کہنا پڑے گا کہ پی ایم مودی جھوٹے ہیں، کسان مخالف ہیں، کھیت-مزدور مخالف ہیں، کھیت کھلیان پر حملہ بول رہے ہیں، کھیتی پر حملہ بول رہے ہیں۔"

تصویر سوشل میڈیا 
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

مودی حکومت کے ذریعہ زرعی بل کی مخالفت میں آوازیں تیز ہونے لگی ہیں۔ ایک طرف مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل نے کسانوں کے حق میں مودی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے، اور دوسری طرف کانگریس لگاتار مودی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ زرعی بل کے نقصانات شمار کرا رہی ہے۔ آج کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے اس تعلق سے ایک پریس کانفرنس بھی کیا جس میں کہا کہ "وزیر اعظم کے اعلیٰ عہدہ پر بیٹھے شخص کو جھوٹ بولنے، ملک کو ورغلانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ ایسا کوئی بھی کام وزیر اعظم کے لیے قابل مذمت اور بری بات ہے، لیکن بدقسمتی سے یہ کہنا پڑے گا کہ نریندر مودی جی ملک سے جھوٹ بول رہے ہیں، پی ایم مودی جی جھوٹے ہیں، کسان مخالف ہیں، کھیت-مزدور مخالف ہیں، کھیت کھلیان پر حملہ بول رہے ہیں، کھیتی پر حملہ بول رہے ہیں۔"

رندیپ سرجے والا نے پریس کانفرنس کے دوران مودی حکومت سے سوال کیا کہ کسان کا ایم ایس پی ختم کرنے کی سازش قانون کے ذریعہ وہ کیوں کر رہی ہے؟ کانگریس ترجمان نے کہا کہ "مودی جی اور ان کے وزیر نریندر سنگھ تومر جی دونوں ہی کھیتی نہیں کرتے، دونوں کے نام ایک انچ کھیتی کی زمین نہیں، وہ ہمیں اور ملک کے کسان کو بتا رہے ہیں کہ ایم ایس پی جاری رہے گا۔ مودی جی یہ بتائیے کہ ایم ایس پی کیسے دیں گے اور کہاں دیں گے؟ کیوں کہ منڈیاں تو ختم ہو جائیں گی، منڈیوں میں تو کسان کی پیداوار آئے گی ہی نہیں، تو ایم ایس پی کہاں ملے گا اور کیسے ملے گا؟" انھوں نے ساتھ ہی یہ سوال بھی کیا کہ "آپ کہتے ہیں کہ کسان جا کر بڑے بڑے صنعت کاروں کے گودام میں اپنی فصل فروخت کرے گا، یا اس کے کھیت میں فصل فروخت ہوگی، تو کیا فوڈ کارپوریشن آف انڈیا 62 کروڑ کسانوں کے کھیت میں ایم ایس پی دینے جائے گی؟"


رندیپ سرجے والا نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ "مودی جی، آپ کہتے ہیں کہ کسان اپنی فصل ملک میں کہیں بھی فروخت کر سکتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کسان پہلے سے ہی اپنی فصل کہیں بھی فروخت کر سکتا ہے۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ 86.2 فیصد کسان 5 ایکڑ زمین کا مالک بھی نہیں، ملک کا 60 فیصد کسان 2 ایکڑ زمین کا مالک ہے، اس 2 ایکڑ زمین کے مالک کسان کے پاس تو گاؤں سے اے پی ایم سی کے منڈی تک جانے کا بس کرایہ بھی نہیں۔ جس کے پاس بس کا کرایہ بھی نہیں، وہ پنجاب سے مدراس اور مدراس سے کولکاتا اپنی فصل کیسے لے جا کر فروخت کرے گا؟"

آخر میں کانگریس ترجمان سرجے والا نے پی ایم مودی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ "کھیتی کھائیں، کسان کو ستائیں، مزدور کو رلائیں، پونجی پتیوں کو پیسہ کمائیں، تو نریندر مودی کہلائیں۔" ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ "مودی جی، آپ مٹھی بھر پونجی پتیوں کے ہاتھ کھیتی اور کسانوں کو گروی رکھنا چاہتے ہیں، یہ نامنظور ہے۔ ایک آخری بات کہیں گے... کروکشیتر کی جنگ میں، اس دھرم یُدھ میں فوجیں آمنے سامنے کھڑی ہیں، کورو نریندر مودی حکومت ہیں، پانڈو اس ملک کا کسان اور کھیت مزدور ہیں۔ کانگریس اس کسان کے ساتھ پانڈووں کی طرف کھڑی ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔