مہاراشٹر میں لا اینڈ آرڈر تباہ ہو چکا ہے، صدر راج نافذ کیا جائے: نانا پٹولے

نانا پٹولے نے مہاراشٹر حکومت پر سخت حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں غنڈہ راج چل رہا ہے اور بندوق کی دھاک پر دباؤ کا نظام چلایا جا رہا ہے ذات اور مذہب کے درمیان تنازعہ پیدا کیا جا رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>نانا پٹولے / یو این آئی</p></div>

نانا پٹولے / یو این آئی

user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے ریاست کی مہایوتی حکومت پر سخت حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں غنڈہ راج چل رہا ہے اور بندوق کی دھاک پر دباؤ کا نظام چلایا جا رہا ہے ذات اور مذہب کے درمیان تنازعہ پیدا کیا جا رہا ہے۔ اس کی کے ساتھ انہوں نے ریاستی گورنر سے مطالبہ کیا کہ ریاست میں صدر راج نافذ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی مہایوتی حکومت نے چھترپتی شیواجی مہاراج، راجرشی شاہو مہاراج، پھولے و امبیڈکر کے نظریات کو کلنک لگا رہی ہے۔ ریاست میں امن و امان کی صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے سینئر صحافی نکھل واگلے اور ان کے ساتھیوں پر پونے میں حملہ کیا گیا۔ گزشتہ 2 ماہ کے واقعات نے مہاراشٹر کی ساکھ کو داغدار کیا ہے۔ ریاست کے گورنر محترم اس کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور مرکزی حکومت سے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کریں۔

کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے گورنر رمیش بیس سے ملاقات کی اور ریاست کے امن و امان پر ان کی توجہ مبذول کرائی۔ اس وفد میں سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان، سابق وزیر اور ریاستی ورکنگ صدر عارف نسیم خان، چندرکانت ہنڈورے، این سی پی شرد پوار کے ایم ایل اے جتیندر اوہاڈ، ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈھے، کانگریس ایس سی ڈویژن کے ریاستی صدر سدھارتھ ہتی امبیرے، اے آئی سی سی کے ترجمان اورمہاراشٹر کے شعبہ مواصلات کے انچارج سریندر راجپوت، ریاستی کانگریس کے نائب صدر سنجے راٹھوڑ اور دیگر موجود تھے۔


گورنر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ دو ماہ قبل ہم نے گورنر سے ملاقات کی تھی اور انہیں ریاست میں امن و امان کی صورتحال سے آگاہ کیا تھا، جس کے بعد گورنر نے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو فون کر کے اسے بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی، لیکن اب نئے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آ گئے ہیں اور امن و امان کی صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نے خود اعتراف کیا ہے کہ پولیس پر عوام کا اعتماد کم ہوا ہے۔ شیوسینا کے سابق کارپوریٹر ابھیشیک گھوسالکر کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا،سینئر صحافی نکھل واگلے پر پونے میں پولیس کی موجودگی میں حملہ کیا گیا۔ بی جے پی ایم ایل اے گنپت گائیکواڑ نے تھانے میں دو لوگوں پر گولی چلائی۔ 22 جنوری کو میرا روڈ پر مذہبی کشیدگی کے بہانے حکومتی بلڈوزروں نے غریبوں کے مکانات گرادیے۔ جلگاؤں بی جے پی کارپوریٹر مورے کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ ایوت محل میں دن دیہاڑے ایک نوجوان کا قتل کر دیا گیا۔ چھوٹے چھوٹے بچوں کے پاس سے اسلحہ مل رہا ہے، ریاست میں غیر قانونی اسلحہ کا بڑا ذخیرہ آرہا ہے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ ممبئی میں فائرنگ اور پونے میں صحافیوں نکھل واگلے، عاصم سرودے، وشومبھر چودھری اور ان کے ساتھیوں پرجان لیوا حملہ کیا گیا۔ واگلے کے پروگرام کی پولیس کو پہلے سے اطلاع تھی، انہوں نے اجازت بھی مانگی تھی لیکن انہوں نے انہیں کی گھنٹوں تک روکے رکھا گیا۔ راستے میں بی جے پی کے غنڈوں نے ان پر جان لیوا حملہ کیا۔ اگر کچھ کارکنوں نے نہ بچایا ہوتا تو یہ حملہ جان لیواثابت ہوا ہوتا۔ پھلے، شاہو، امبیڈکر کی ریاست میں مجرموں کو سرکاری تحفظ مل رہا ہے۔ جرائم کی سیاست سے پردہ پوشی کی جارہی ہے۔ ہم ان سب باتوں کی اطلاع ریاست کے گورنر محترم کو دی ۔ گورنر محترم سے ہم نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ’نربھئے بنو‘ کے جلسوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور نکھل واگلے، اسیم سرودے، وشمبھر چودھری پر حملہ کرنے والوں پر سخت کارروائی کی جائے۔ پرتھوی راج چوان نے کہا کہ ہم نے ریاست میں جرائم کو حکومتی تحفظ اور امن و امان کی تباہ ہوتی صورت حال کے پیشِ نظر ہم نے گورنر محترم سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ مرکزی حکومت سے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔