کرناٹک اسمبلی انتخاب: امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کرنے سے پہلے کانگریس نے 4 گارنٹی کا کیا اعلان

کرناٹک اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کانگریس نے جس 4 گارنٹی کا اعلان کیا ہے وہ ہیں ’گرہ لکشمی یوجنا‘، ’گرہ جیوتی یوجنا‘، ’اَنّ بھاگیہ یوجنا‘ اور ’یوا ندھی یوجنا‘۔

سرجے والا
سرجے والا
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کانگریس پوری طرح سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔ منگل کے روز پارٹی نے اپنے امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کرنے کی بات کہی، لیکن اس سے قبل عوام کے لیے 4 گارنٹی کا اعلان کیا۔ کانگریس الیکشن کمیٹی کی میٹنگ ختم ہونے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا اور کرناٹک اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر سدارمیا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کچھ اہم جانکاریاں دیں۔ سرجے والا نے کہا کہ ’’پارٹی 124 سیٹوں پر پہلے ہی امیدواروں کے نام جاری کر چکی ہے۔ دوسری فہرست کے امیدواروں کے انتخاب کو لے کر کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا اور کرناٹک ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار نے سینئر لیڈران سے بات چیت کی۔‘‘

کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا نے کانگریس کی 4 گارنٹی سے متعلق اعلان کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’کانگریس 4 گارنٹی دینے کا اعلان کرتی ہے۔ ’گرہ لکشمی یوجنا‘ جس میں کنبہ کی ذمہ دار خاتون کو ہر ماہ 2000 روپے دیے جائیں گے۔ ’گرہ جیوتی یوجنا‘ میں 200 یونٹ بجلی ہر ماہ مفت دی جائے گی۔ ’اَنّ بھاگیہ یوجنا‘ میں بی پی ایل کنبوں کو 10 کلو چاول ہر ماہ مفت دیے جائیں گے۔ ’یوا ندھی یوجنا‘ میں کرناٹک کے ہر گریجویٹ کو گریجویشن کے بعد 2 سال تک 3000 روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ کرناٹک میں 10 مئی کو اسمبلی انتخاب ہونا ہے۔ اس کے پیش نظر کانگریس الیکشن کمیٹی کی ہوئی میٹنگ میں کانگریس قومی صدر ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی سمیت کئی سینئر کانگریس لیڈران موجود تھے۔ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کانگریس کی دوسری فہرست میں تقریباً 40 سیٹوں کے لیے امیدواروں کے نام طے ہو گئے ہیں جس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

بہرحال، کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی کے خلاف موجود لہر سے فائدہ اٹھانے کے لیے کانگریس نے خاص پالیسی بنائی ہے۔ کانگریس کی کوشش ہے کہ اُن 159 سیٹوں پر ووٹوں کی تقسیم نہ ہو جہاں شکست اور فتح کے درمیان کا فرق بہت کم تھا۔ جن سیٹوں پر 50 فیصد سے زیادہ کوئی امیدوار ووٹ حاصل نہیں کر پایا تھا اس پر پارٹی کی خاص نظر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔