ہوڑہ پولیس نے رام نومی تشدد کے ملزم کو بہار سے کیا گرفتار، فائرنگ کے بعد اسلحہ لہرانے کا ہے الزام

ملزم سمت شاہ نے مونگیر میں اپنے دوست کے گھر پناہ لی ہوئی تھی، ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد پولیس نے اسے مونگیر کورٹ میں پیش کر ٹرانزٹ ریمانڈ پر حراست میں لے لیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال پولیس نے ہوڑہ میں رام نومی کے جلوس کے دوران ہوئے تشدد کے دوران فائرنگ میں شامل ہونے کے الزام میں بہار کے مونگیر ضلع سے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم کا نام سمت شاہ ہے جو مونگیر میں اپنے دوست کے گھر پر چھپا ہوا تھا جہاں سے اسے پیر کی شب چھاپہ ماری کر گرفتار کر لیا گیا۔

ہوڑہ پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ ہوڑہ پولیس کے انسپکٹر رینک کے افسر کی قیادت میں سات رکنی پولیس ٹیم نے پیر کی شب مونگیر ضلع کے قاسم بازار تھانہ علاقہ کے مکسپور گاؤں میں چھاپہ ماری کر ملزم سمت شاہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ وہ ہوڑہ کے شیوپور علاقہ میں فائرنگ کرنے اور اسلحہ لہرانے میں شامل تھا۔


ہوڑہ باشندہ سمت شاہ نے مونگیر میں اپنے دوست کے گھر پناہ لی ہوئی تھی۔ ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد افسران نے اسے ضلع عدالت مونگیر میں پیش کیا اور ٹرانزٹ ریمانڈ پر لے لیا۔ اس پر ہوڑہ پولیس اسٹیشن میں فساد کرنے سے متعلق تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال کے ہوڑہ میں گزشتہ ہفتہ رام نومی کے بعد نکالے گئے جلوس کے دوران زبردست تشدد دیکھنے کو ملا تھا۔ اس دوران شرپسندوں نے کئی علاقوں میں پتھراؤ اور آگ زنی کی تھی۔ اس دوران کئی مقامات پر فائرنگ کی بھی خبر تھی۔ مغربی بنگال کے علاوہ رام نومی کے بعد بہار کے سہسرام اور بہار شریف میں بھی زبردست تشدد دیکھنے کو ملا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔