عالمی بینک نے ہندوستان کی اقتصادی شرح ترقی کا اندازہ گھٹا دیا، 2024 میں جی ڈی پی 6.3 فیصد رہنے کا امکان

ایشین ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی) نے بھی مالیاتی سال 24-2023 کی شرح ترقی کے اندازہ میں کمی کر دی ہے، اے ڈی بی کا اندازہ ہے کہ رواں مالی سال میں شرح ترقی 7.2 فیصد کی جگہ 6.7 فیصد رہ سکتی ہے۔

عالمی بینک، تصویر آئی اے این ایس
عالمی بینک، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

عالمی بینک نے ہندوستان کی اقتصادی شرح ترقی سے متعلق آج اپنا اندازہ جاری کیا ہے۔ عالمی بینک نے تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ مالی سال 24-2023 میں ہندوستان کی اقتصادی شرح ترقی 6.3 فیصد پر رہے گی۔ چیزوں کا استعمال کم ہونے کے سبب آمدنی کی رفتار سست رہے گی اور ہندوستان کی جی ڈی پی پر اس کا اثر دیکھنے کو ملے گا۔ قابل ذکر ہے کہ عالمی بینک نے پہلے موجودہ مالی سال کے ہندوستان کی اقتصادی شرح ترقی کے 6.6 فیصد پر رہنے کا اندازہ ظاہر کیا تھا۔

عالمی بینک کے ذریعہ جاری کردہ تازہ رپورٹ میں اچھی بات یہ ہے کہ ہندوستان کی شرح مہنگائی کے اندازے کو بھی گھٹایا گیا ہے۔ 2024 میں ہندوستان کے لیے شرح مہنگائی کے اندازہ کو عالمی بینک نے 6.6 فیصد سے گھٹا کر 5.2 فیصد کر دیا ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ اس عالمی ادارہ کو ہندوستان میں آنے والے وقت میں چیزوں کی قیمتوں میں کمی آنے کا اندازہ ہے۔ عالمی بینک لگاتار ہندوستان کی اقتصادی شرح ترقی کے گھٹنے کی پیشین گوئی کر رہا ہے اور اس نے گزشتہ مالی سال کے لیے 6.9 فیصد جی ڈی پی کا اندازہ لگایا تھا۔


خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق عالمی بینک کے ہندوستانی ڈائریکٹر آگستے ٹینو کیوم کا کہنا ہے کہ لگاتار سامنے آ رہے عالمی چیلنجز اور باہری جھٹکوں کے باوجود ہندوستانی معیشت مضبوط رخ اختیار کرے گی۔ ہندوستان کا سروس ایکسپورٹ لگاتار بڑھتا جائے گا اور ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا۔ عالمی بینک نے یہ بھی کہا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ کورونا وبا کے بعد لیے گئے مالیاتی سپورٹ سالیوشنز کو دھیرے دھیرے واپس لیے جانے کے سبب سرکاری خرچ کے اعداد و شمار میں بھی دھیماپن دیکھا جائے گا۔

اس درمیان عالمی بینک کے ساتھ ساتھ ایشین ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی) نے بھی مالیاتی سال 24-2023 کی شرح ترقی کے اندازہ میں کمی کر دی ہے۔ اے ڈی بی کا اندازہ ہے کہ رواں مالی سال میں شرح ترقی 7.2 فیصد کی جگہ 6.7 فیصد رہ سکتی ہے۔ شرح ترقی کے اندازہ میں کمی کی اہم وجوہات عالمی چیلنجز اور گھریلو طلب میں کمی بتائی گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔