’24 گھنٹے میں مل جائے گی الیکٹورل بانڈ کی تفصیل، کیوں چاہئیں ایس بی آئی کو 4 ماہ؟ کھڑگے

کانگریس کے قومی صدر کا کہنا ہے کہ مودی حکومت الیکٹورل بانڈ کے ذریعے اپنے مشتبہ و مشکوک لین دین کو چھپانے کے لیے ملک کے سب سے بڑے بینک کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ میں الیکٹورل بانڈ کے خریداروں کی فہرست دینے کے لیے ایس بی آئی کے ذریعے مانگی گئی مہلت پر کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں مودی حکومت کی منشا پر ہی سوال کھڑا کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت ملک کے سب سے بڑے بینک کا استعمال اپنے مشتبہ و مشکوک لین دین کو چھپانے کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

کانگریس کے قومی صدر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ کے طور پربلیک منی کو وائٹ کرنے کی حکومت کی اسکیم کو ختم کر دیا ہے۔ عدالت نے ان لوگوں کے بارے میں معلومات طلب کی ہے جنہوں نے بی جے پی کو الیکٹورل بانڈ خرید کر دیا تھا، مگر اب بی جے پی چاہتی ہے کہ یہ کام لوک سبھا انتخابات کے بعد کیا جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے کہا تھا کہ ایس بی آئی کو ڈونرز یعنی چندہ دینے والوں کی  تفصیلات دینی ہو گی۔ اس مطالبے پر ایس بی آئی نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ اسے عطیہ دہندگان کی فہرست دینے کے لیے 30 جون تک کا وقت دیا جائے۔


کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مودی حکومت الیکٹورل بانڈ کے ذریعے اپنے مشتبہ و مشکوک لین دین کو چھپانے کے لیے ملک کے سب سے بڑے بینک کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے مودی حکومت کے الیکٹورل بانڈ کی ’بلیک منی کنورژن‘ اسکیم کو غیر آئینی، آر ٹی آئی کی خلاف ورزی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منسوخ کر دیا تھا۔

ملکارجن کھڑگے نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا ہے کہ ’’ایس بی آئی کو 6 مارچ تک الیکٹورل بانڈز خریدنے والوں کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے کہا گیا تھا لیکن بی جے پی چاہتی ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ایسا ہو۔ اس لوک سبھا کی میعاد 16 جون کو ختم ہو رہی ہے اور ایس بی آئی اس معلومات کو 30 جون تک دینا چاہتی ہے۔‘‘ کھڑگے نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی اس فرضی اسکیم کا سب سے بڑا فائدہ اٹھانے والی بنی ہے۔‘‘


کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ کانگریس پارٹی شروع سے ہی یہ کہتی آ رہی ہے کہ الیکٹورل بانڈ غیر شفاف اور غیر جمہوری ہے۔ کھڑگے نے سوال کیا کہ ’’کیا مودی حکومت بی جے پی کے مشکوک لین دین کو نہیں چھپا رہی ہے، جہاں ان غیر شفاف الیکٹورل بانڈ کے بدلے میں ہائی وے، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، پاور پلانٹس وغیرہ کے ٹھیکے مودی جی کے قریبی لوگوں کو دیے گئے؟‘‘ کھڑگے نے دوسرا سوال یہ کیا ہے کہ ’’ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف 24 گھنٹوں میں الیکٹورل بانڈ خریدنے والوں کی 44,434 آٹومیٹک ڈاٹا انٹریز کو سامنے لایا جا سکتا ہے، پھر ایس بی آئی کو یہ معلومات جمع کرنے کے لیے مزید 4 ماہ کی ضرورت کیوں ہے؟‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’کانگریس پارٹی بالکل صحیح تھی کہ الیکٹورل بانڈ اسکیم غیر شفاف، غیر جمہوری اور یکساں مواقع کو برباد کرنے والی رہی ہے۔‘‘

کانگریس کے قومی صدر نے دعویٰ کیا کہ ’’مودی حکومت، پی ایم او اور وزارت خزانہ نے ہر ادارے کو نقصان پہنچایا ہے، چاہے وہ آر بی آئی ہو، الیکشن کمیشن ہو، پارلیمنٹ ہو یا اپوزیشن۔ اس کامقصد بی جے پی کی تجوریوں کو بھرنا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اب مایوس مودی حکومت تنکے کا سہارا لے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کو ناکام کرنے کے لیے ایس بی آئی کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔