’مجھے ایسی چیزیں نہ پہلے پسند تھیں نہ آج‘، سادھوی پرگیہ نےمیڈیا سے بات کرنے سے کیا انکار

سادھوی پرگیہ نے واضح کیا کہ وہ میڈیا کا استعمال اپنے لئے کریں گی نہ کہ میڈیا  کو ان کے بیان توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بھوپال، مدھیہ پردیش سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی لوک سبھا رکن سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر میڈیا  سے ناراض ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست میں ان کا نام نہ آنے کے بعد میڈیا نے ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔ پیر (4 مارچ 2024) کو انہوں نے اس حوالے سے میڈیا والوں کے سوالات کا جواب دینے سے صاف انکار کر دیا۔ وہ دو ٹوک انداز میں بولی- ہم جو بھی کہتے ہیں، آپ لوگ اسے توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں۔ مجھے ایسی چیزیں پسند نہیں، نہ پہلے اور نہ آج۔ آج کے بعد میں میڈیا سے بات نہیں کروں گی کیونکہ آپ لوگ اپنے 'ٹیلی ویژن ریٹنگ پوائنٹ' (ٹی آر پی) کو بڑھانے کے لیے پچھلے 5 سالوں سے مجھے بدنام کر رہے ہیں۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق سادھوی پرگیہ جو اکثر اپنے بیانات کی وجہ سے تنازعات میں رہتی ہیں، نے اس بارے میں صحافیوں کو کوئی وضاحت دینے سے صاف انکار کردیا۔سادھوی پرگیہ کے مطابق، "میں نے اصل ویڈیو فیس بک پر پوسٹ کیا ہے، وہی اصل ویڈیو ہے۔ آپ مجھے بدنام کرکے کچھ حاصل نہیں کر پائیں گے۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج سے وہ صحافیوں سے بات نہیں کریں گی اور جو کچھ کہنا چاہیں گی اسے پہنچانے کے لیے اپنے 'خود کے میڈیا' کا استعمال کریں گی۔


یسے، 2019 کا لوک سبھا الیکشن سادھوی پرگیہ ٹھاکر کا پہلا پارلیمانی الیکشن تھا۔ اس کے بعد انہوں نے کانگریس کے تجربہ کار رہنما اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ کو 3.64 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ تاہم، اس بار عام انتخابات کے لیے بی جے پی کی پہلی فہرست میں سادھوی پرگیہ کی جگہ بھوپال کے سابق میئر آلوک شرما کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔