کانگریس کا 138واں یوم تاسیس 28 دسمبر کو، ناگپور میں میگا ریلی کے لیے تیاریاں زوروں پر

کانگریس کی مہاراشٹر یونٹ کے صدر نانا پٹولے اور دیگر لیڈران نے تیاریوں کا جائزہ لیا اور کہا کہ تاریخی شہر ناگپور میں میگا ریلی کے لیے اسٹیج تیار ہے، جہاں 2024 کے لوک سبھا انتخاب کا بگل پھونکا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے 138ویں یومِ تاسیس کے پیش نظر 28 دسمبر کو ’ہیں تیار ہم‘ عنوان سے ناگپور میں ایک میگا ریلی منعقد کرنے کا پہلے ہی اعلان ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں سبھی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور پارٹی لیڈران و کارکنان پورے جوش میں دکھائی دے رہے ہیں۔ اس میگا ریلی میں پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور کانگریس عہدیداران، وزرائے اعلیٰ و دیگر سرکردہ لیڈران کی شرکت کی امید ہے۔

کانگریس کی مہاراشٹر یونٹ کے صدر نانا پٹولے اور دیگر لیڈران نے میگا ریلی سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ تاریخی شہر ناگپور میں میگا ریلی کے لیے اسٹیج پوری طرح تیار ہے، جہاں 2024 کے لوک سبھا انتخاب اور مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کا بگل پھونکا جائے گا۔ نانا پٹولے نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’عظیم الشان ریلی کے لیے پارٹی لیڈران و کارکنان میں زبردست جوش ہے... جگہ مقام پر تقریب منعقد ہوگی اس کا نام ’بھارت جوڑو میدان‘ رکھا جا رہا ہے اور اس جلسہ کے لیے عنوان ہوگا– ہیں تیار ہم۔‘‘


ممبئی میں موجود کانگریس لیڈران کا کہنا ہے کہ وہ 5 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو جمع کرنے کا ہدف تیار کر رہے ہیں، تاکہ یہ آرینج سٹی کی سب سے بڑی ریلی میں سے ایک بن جائے اور کانگریس کی 2024 کی انتخابی مہم کو رفتار دینے کا راستہ ہموار ہو۔ نانا پٹولے کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ دسمبر 1920 میں مہاتما گاندھی نے ناگپور سے ظالم برطانوی حکومت کے خلاف ’عدم تعاون‘ کا نعرہ بلند کیا تھا۔ اسی شہر سے اندرا گاندھی 1959 میں انڈین نیشنل کانگریس کی صدر بنیں  اور بمشکل 6 سال بعد ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئیں۔ اب ایک بار پھر یہاں سے ملک کی سیاست کو ایک نئی راہ ملے گی۔

نانا پٹولے نے کہا کہ ’’دراصل کانگریس کا 138واں یومِ تاسیس اتنی خوشحال تاریخی روایت کے ساتھ ناگپور میں منایا جا رہا ہے کہ یہ سبھی پارٹی لیڈران و کارکنان کے لیے فخر کی بات ہے۔‘‘ انھوں نے بے تحاشہ مہنگائی، بڑھتی بے روزگاری، کسانوں، نوجوانوں و مزدوروں کے درمیان بحران جیسے سنگین مسائل کو نظر انداز کرنے کے لیے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اہم ایشوز کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کی جگہ بی جے پی حکومت ملک کے جمہوری ڈھانچے کے لیے خطرہ پیدا کرتے ہوئے سماجی و مذہبی تقسیم پیدا کرنے میں مصروف ہے۔ جمہوریت اور آئین کو بچانے کی ذمہ داری کانگریس کی ہے۔‘‘


مہاراشٹر کانگریس صدر نانا پٹولے نے آئندہ انتخابات کے پیش نظر انتخابی کمیشن کے سامنے کچھ اہم مطالبات بھی رکھے۔ انھوں نے انتخابی کمیشن سے ای وی ایم کے بارے میں اندیشہ کو سنجیدگی سے لینے کا مطالبہ دہرایا اور کہا کہ اگر لوگ چاہتے ہیں تو روایتی بیلٹ پیپر سے ووٹنگ کرانی چاہیے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی بھی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تو انھوں نے ای وی ایم کی مخالفت کی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ آئندہ سال ہونے والے لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر برسراقتدار اور حزب مخالف طبقہ کی سیاسی سرگرمیاں بہت بڑھ گئی ہیں۔ ایک طرف این ڈی اے لگاتار تیسری بار حکومت تشکیل دینے کی کوشش میں ہے اور دوسری طرف اپوزیشن پارٹیوں نے انڈیا اتحاد تشکیل دے کر حکمراں طبقہ کو زبردست مقابلہ دینے کا ارادہ ظاہر کر دیا ہے۔ ناگپور میں کانگریس کی ریلی کے بعد مہاراشٹر میں انڈیا اتحاد اور مہاوکاس اگھاڑی کی ساتھی پارٹیاں انتخابات کے لیے سیٹ بٹوارے پر بات کرنے والی ہیں اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ جلد ہی سیٹ تقسیم کو آخری شکل دے دی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔