’مودی جی نے اپنے ہی وزراء اور ان کے بیٹوں کی تنقید کی‘، وزیر اعظم پر کانگریس کا جوابی حملہ

کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ وزیر اعظم گزشتہ 8 سال سے اپنے ہی الفاظ کے شکار ہوتے چلے جا رہے ہیں، ان کی باتیں تھکی ہوئی معلوم پڑتی ہیں۔

پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے 75ویں یوم آزادی کے موقع پر ملک کے باشندوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر پر جوابی حملہ کیا۔ انھوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آج کا دن ایسا تو نہیں ہے جس میں سیاسی بات کی جائے، لیکن کچھ روایتیں بدلی جا رہی ہیں اس ملک میں، اور بدلنے والے وزیر اعظم خود ہیں۔ اس طرح کی ذیلی سطح کی روایتوں کا جواب دینا ضروری تو نہیں ہوتا، لیکن آپ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ اس کا جواب دیا جائے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ ’’وزیر اعظم گزشتہ 8 سال سے اپنے ہی الفاظ کے شکار ہوتے چلے جا رہے ہیں، ان کی باتیں تھکی ہوئی معلوم پڑتی ہیں۔ ان کی باتیں تھکی ہوئی سنائی دیتی ہیں۔ ان کے الفاظ تھکے ہوئے ہیں۔ کوئی جذبہ نہیں ہے، کوئی جنون نہیں ہے، کیونکہ انھوں نے جو بھی وعدے کیے تھے، اب مجھے لگتا ہے وہ وعدے انھیں خود ستاتے ہوں گے۔ کہاں گئی کسانوں کی دوگنی آمدنی، کہاں گیا وعدہ سب کو گھر دلوانے کا؟ کہاں گیا سارا کالا دھن واپس لانے کا، لاٹا جو دھن تھا وہ ہندوستان سے باہر چلا جا رہا ہے، ہر اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے کا وعدہ بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ اب انھیں وہ تمام وعدے نہ سونے دیتے ہیں، نہ ٹھیک ڈھنگ سے بولنے دیتے ہیں، اور کچھ کرنے کی عادت ان کی ہے نہیں، صرف بولنے بھر کی عادت ہے، اب اس میں بھی تھکے ہوئے محسوس ہو رہے ہیں۔‘‘


کانگریس لیڈر مزید کہتے ہیں ’’جو پی ایم مودی نے کچھ سیاسی باتیں کیں، مجھے لگتا ہے وہ بی جے پی کا داخلی معاملہ ہے۔ جو بی جے پی میں کنبہ پروری ہے شاید اس پر انھوں نے (پی ایم مودی نے) کہا ہے۔ ایک آدمی جس نے لارڈس میں کوئی سنچری لگائی ہو شاید، میں نے تو نہیں دیکھا، وہ کرکٹ میں ایک بڑے عہدے پر پہنچ گئے ہیں۔ ایک اور وزیر ہیں جن کا بیٹا فورن سروسز تو شاید نہیں پاس کیا، لیکن ایک بہت بڑے تھنک ٹینک میں بڑے عہدے پر ہے۔ گویا کہ اب وہ حملہ اپنے ہی وزراء پر کر رہے ہیں، اپنے ہی وزراء کے بیٹوں پر کر رہے ہیں۔ لیکن ملک آج ان سے امید کرتا تھا کہ وہ اپنا رپورٹ کارڈ دیں گے، 8 سال کا حساب کتاب دیں گے۔ کہاں گیا وہ وعدہ، کسانوں کی دوگنی آمدنی کرنے کا وعدہ؟ کسان پریشان، انتظار کر رہا تھا کہ آج کوئی جواب ملے گا۔ ہر شخص کو پختہ گھر، ہر گھر میں نل، ہر نل میں جل، یہ تمام جو ان کے کھوکھلے نعرے تھے، جن کو امت شاہ خود ہی جملہ کہتے ہیں، ان تمام نعروں پر امید تھی کہ آج کچھ حساب کتاب دیں گے، کوئی رپورٹ کارڈ دیں گے۔ وزیر اعظم نے پورے ملک کو اور اپنے حامیوں کو بھی آج مایوس کیا۔‘‘

پون کھیڑا اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’یومِ آزادی ایک تاریخی دن ہوتا ہے اور 75واں یومِ آزادی تو ایک الگ ہی تاریخ ہے۔ لال قلعہ کی فصیل پر، جہاں سے وزیر اعظم جی آج تقریر کر رہے تھے، وہاں سے تاریخی تقریریں کی گئی ہیں۔ تاریخی ہستیوں نے وہاں کھڑے ہو کر تاریخ لکھی ہے۔ ان کے منھ سے نکلا ایک ایک لفظ اس ملک کی تقدیر لکھ کر گیا۔ ایسے میں امید تھی کہ وزیر اعظم ایک سنجیدہ تقریر کریں گے۔ اپنی ذمہ داری، اپنے عہدے کے وقار کو سمجھیں گے۔ بڑا افسوس ہوتا ہے، آج کے دن ایسی بات کا جواب دیتے ہوئے اور اس طرح کی بات کہتے ہوئے کہ وزیر اعظم نے آج پورے ملک کو مایوس کیا اور ایسے دن جب پوری دنیا لال قلعہ کی فصیل کی طرف دیکھ رہا ہو۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔