بی جے پی نے جموں و کشمیر کی مخلوط ثقافت اور آپسی بھائی چارے پر حملہ کیا: راہل

راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’یہاں آیا تو خوشی کے ساتھ ساتھ دکھ بھی ہوا، آپ کی مخلوط ثقافت اور بھائی چارے کو بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ توڑنے کا کام کر رہے ہیں، آپ لوگ کمزور ہو رہے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں: آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سابق صدر اور سینیئر لیڈر راہل گاندھی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کی مخلوط ثقافت اور آپسی بھائی چارے پر حملے کر کے یہاں کے لوگوں کو کمزور کر دیا ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے کی معیشت، سیاحت اور کاروبار کو شدید چوٹ پہنچائی گئی ہے۔

راہل گاندھی نے یہ باتیں جمعہ کے روز جموں میں کانگریس کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر کانگریس کی جموں و کشمیر امور کی انچارج رجنی پاٹل اور تقریباً تمام مقامی لیڈران موجود تھے۔ راہل گاندھی نے اس موقع پر کہا کہ ’’یہاں آیا تو خوشی کے ساتھ ساتھ دکھ بھی ہوا۔ آپ کی مخلوط ثقافت اور بھائی چارے کو بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ توڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ آپ لوگ کمزور ہو رہے ہیں۔ آپ کی معیشت، سیاحت اور کاروبار کو شدید چوٹ پہنچائی گئی ہے۔‘‘


کانگریس لیڈر نے بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’میں کل ماتا جی کے مندر گیا۔ وہاں درگا جی، لکشمی جی اور سرسوتی جی کی مورتیاں ہیں۔ درگا ماں کا مطلب وہ شکتی جو حفاظت کرتی ہے، لکشمی ماتا کا مطلب وہ شکتی جو ہدف کو پورا کرتی ہے، اور سرسوتی ماتا کا مطلب گیان (علم) ہے۔ جب یہ تین شکتیاں گھر یا دیش میں ہوتی ہیں تو اس گھر یا دیش کی ترقی ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے لکشمی ماتا کی شکتی کم ہوئی۔ کسانوں کے لئے لائے گئے نئے قوانین سے درگا ماتا کی شکتی کم ہوئی۔ جب ملک کے ہر ادارے، ہر کالج اور ہر سکول میں آر ایس ایس کا آدمی بٹھایا جاتا ہے تو سرسوتی ماتا کی شکتی گھٹ جاتی ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے اس موقع پر بی جے پی لیڈران کا نام لئے بغیر یہ بھی کہا کہ ’’جو اپنے آپ کو ہندو کہتے ہیں، جو ماتا ویشنو دیوی کے مندر جا کر ماتھا ٹیکتے ہیں وہ وہاں موجود شکتیوں کی توہین کرتے ہیں۔ کہتے ہیں ہم مذہبی لوگ ہیں لیکن پھر ان ہی شکتیوں کو دبانے کا کام کرتے ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’آپ کے ساتھ کیا کیا؟ سب سے پہلے آپ کی مخلوط ثقافت پر حملہ کیا۔ آپ کے آپسی پیار اور بھائی چارے پر حملہ کیا۔ آپ کو کمزور کیا۔ اور پھر آپ سے آپ کا ریاستی درجہ لیا۔ آپ کو یہ سوال بی جے کے لوگوں سے پوچھنا چاہیے کہ آپ درگا، لکشمی اور سرسوتی ماتا کی بات کرتے ہو لیکن ان کی شکتیوں کو نقصان کیوں پہنچا رہے ہو۔‘‘


راہل گاندھی نے کہا کہ ہر مذہب کہتا ہے کہ سچ بولنے سے ڈرو مت لیکن ان کے بقول بی جے پی والے سچائی سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی ڈر ہے اور کانگریس پیار ہے۔ آپ کو ریاستی درجہ واپس ملنا چاہیے۔‘‘ سابق کانگریس صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ خود ایک پنڈت خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور کشمیری پنڈتوں کی ہر حال میں مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج صبح کشمیری پنڈت بھائیوں کا ایک وفد مجھ سے ملا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ہمیں معاوضہ دیا جبکہ بی جے پی نے ہم سے جھوٹے وعدے کئے۔ فی خاندان 25 لاکھ روپے دینے کی بات کی تھی لیکن دیا کچھ نہیں۔ میرا خاندان بھی کشمیری پنڈت خاندان ہے۔ میں کشمیری پنڈت بھائیوں سے کہتا ہوں کہ میں آپ کی مدد کروں گا۔‘‘

راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ میں ایک ہی مہینے کے اندر جموں و کشمیر دو بار آیا ہوں اور جلد لداخ بھی جانا چاہتا ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’میں نے سری نگر میں کہا تھا کہ جب بھی جموں و کشمیر آتا ہوں تو لگتا ہے گھر آیا ہوں۔ میں ماتا جی کے درشن کرنے گیا تو مجھے ایسا لگا کہ میں گھر آیا ہوں۔ جموں و کشمیر کا میرے خاندان سے بہت پرانہ رشتہ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔