بی جے پی-عآپ جھگی باشندوں کی بازآبادکاری معاملہ میں دوغلی روش اپنا رہی ہیں: کانگریس
چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکمراں ڈی ایم سی اور کیجریوال حکومت دونوں سستی سیاست کر رہی ہیں، کیونکہ انتخاب میں دونوں نے ہی جھگی باشندوں کا صرف ووٹ بینک کی شکل میں استعمال کیا تھا۔
دہلی میں ریلوے لائن کے کنارے بسے جے جے کلسٹر یعنی جھگی باشندوں کے تعلق سے کانگریس لگاتار تحریک چلا رہی ہے اور بی جے پی کے ساتھ ساتھ عآپ پر بھی الزام عائد کر رہی ہے کہ یہ پارٹیاں مسائل کا حل نکالنے کی جگہ دوغلی روش اختیار کیے ہوئی ہیں۔ دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے بی جے پی اور عآپ پر دہلی میں تقریباً 140 کلو میٹر ریلوے لائن پر بسے جے جے کلسٹر کے سلسلے میں دوغلہ رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس کے علاوہ سبھی پارٹیوں نے جھگی باشندوں کی بازآبادکاری کے لیے کھوکھلے وعدوں کے علاوہ زمینی سطح پر کوئی کام نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں : وسیم رضوی ہوئے کورونا پازیٹو، لیکن ختم نہیں ہوئی زہر انگیزی
چودھری انل کمار نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سے ہی ریلوے ٹریک پر بسی تقریباً 48 ہزار جھگیوں پر اجڑنے کی تلوار لٹکی ہوئی ہے، اور بی جے پی حکمراں دہلی میونسپل کارپوریشن اور دہلی کی اروند کیجریوال حکومت دونوں سستی سیاست کر رہی ہیں، کیونکہ انتخاب میں دونوں نے ہی جھگی باشندوں کا صرف ووٹ بینک کی شکل میں استعمال کیا تھا۔
ریاستی کانگریس دفتر راجیو بھون میں منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چودھری انل کمار نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کا غریب مخالف چہرہ شہری ترقی کے وزیر ہردیپ پوری کے ذریعہ راجیہ سبھا میں دیے گئے جواب سے واضح ہو گیا جب انھوں نے پی ایم آواس یوجنا کے تحت جے این این آر یو ایم کے اندر دہلی میں بنے 14500 فلیٹوں کو حکومت ہند کی Affordable Rental Housing Complexes Scheme کے تحت غریب لوگوں کو کرایہ پر دینے کا منصوبہ بنانے کی بات کہی۔ اس سے بی جے پی حکومت نے 2329 کروڑ روپے کمانے کا ہدف رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اتر پردیش: پی ایم آواس یوجنا میں بڑے گھوٹالے کا انکشاف
چودھری انل کمار نے کہا کہ اس کارروائی سے بی جے پی کے ذریعہ غریبوں کو جھگیوں کی جگہ مکان دینے اور جہاں جھگی وہیں مکان دینے کا اعلان کھوکھلا ثابت ہوتا ہے۔ پریس کانفرنس میں سابق رکن اسمبلی وجے سنگھ لوچو اور چودھری متین احمد بھی موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔