
آئی اے این ایس
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے گگن یان انسانی خلائی مشن کے لیے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ اسرونے 3 نومبر کو اترپردیش کے جھانسی واقع ببینا فیلڈ فائرنگ رینج (بی ایف ایف آر) میں گگن یان کرو ماڈیول کے مین پیراشوٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا۔ یہ تجربہ گگن یان مشن کے پیراشوٹ سسٹم کی صلاحیت کے لیے جاری انٹیگریٹڈ مین پیراشوٹ ایئر ڈراپ ٹیسٹ (آئی ایم اے ٹی) سیریز کا حصہ ہے۔
Published: undefined
گگن یان کرو ماڈیول کے لیے تیار کردہ پیراشوٹ سسٹم میں 10 پیراشوٹ شامل ہیں جنہیں چار اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس کا نزول سلسلہ دو اپیکس کور الگ پیرا شوٹ سے شروع ہوتا ہے، جو پیرا شوٹ کے کمپارٹمنٹ کے حفاظتی کور کو ہٹا تے ہیں۔ اس کے بعد دو ڈروگ پیراشوٹ تعینات کیے جاتے ہیں، یہ ماڈیول کو مستحکم اور کم کرتے ہیں۔
Published: undefined
ڈروگس کے ریلیز ہونے کے بعد 3 پائلٹ پیراشوٹ فعال ہوتے ہیں جو3 مین پیراشوٹ کو باہر نکالتے ہیں۔ یہ مین پیراشوٹ کرو ماڈیول کی رفتار کم کرتے ہیں جس سے محفوظ لینڈنگ یقینی ہوتی ہے۔ نظام میں اضافی حفاظت (ریڈنڈیسی) کی سہولت بھی دی گئی ہے جس سے صرف دو مین پیرا شوٹ کے ذریعہ بھی محفوظ لینڈنگ ممکن ہوسکے۔ مین پیرا شوٹ کو مرحلہ وار عمل میں چلایا جاتا ہے جسے ریفڈ انفلیشن کہتے ہیں۔ اس عمل میں پیراشوٹ پہلے جزوی طور پر کھلتا ہے (ریفنگ) اور مخصوص وقت کے بعد مکمل طور پر(ڈیریفنگ) کھل جاتا ہے۔ اس پورے عمل کو پائرو ڈیوائس کی مدد سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
اس تجربے میں ڈیریفنگ میں ممکنہ تاخیر کی ایک انتہائی صورت حال کی نقالی کی جاتی ہے۔ اس صورت حال میں دو مین پیرا شوٹوں کے درمیان غیر مساوی ڈیریفنگ کے دوران نظام کی ڈھانچہ جاتی مضبوطی اور وزن کی تقسیم کی جانچ کی گئی۔ یہ تجربہ اسرو کے ڈیزائن کردہ پیراشوٹ سسٹم کی زیادہ سے زیادہ ڈیزائن کی حد کی تصدیق کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
Published: undefined
اس کے لیے تقریباً 2.5 کلومیٹر کی بلندی سے ہندوستانی فضائیہ کے IL-76 طیارے سے کرو ماڈیول کے برابر وزنی نقلی پے لوڈ چھوڑا گیا۔ پیرا شوٹ سسٹم نے منصوبہ بندی کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹیسٹ ماڈل نے مستحکم نزول کے ساتھ سافٹ لینڈنگ حاصل کی۔ اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ پیرا شوٹ ڈیزائن پوری طرح سے مضبوط اور قابل اعتماد ہے۔ اس کامیاب تجربے نے گگن یان مشن کے پیراشوٹ سسٹم کو انسانی خلائی پرواز کے قابل بنانے کی سمت میں ایک اور بڑا قدم یقینی کیا ہے۔ اس مشن میں وکرم سارا بھائی خلائی مرکز (وی ایس ایس سی)،اسرو،ایریل ڈیلیوری ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹیبلشمنٹ (اے ڈی آرڈی ای)،ڈی آرڈی او، ہندوستانی فضائیہ اور ہندوستانی فوج کی سرگرم شرکت شامل تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined