ہندوستان کی پہلی 32-بٹ مائیکرو چپ ’وِکرم‘ پیش، اسرو کی بڑی کامیابی

ہندوستان نے سیمی کنڈکٹر میدان میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ اسرو کی لیب میں تیار پہلی دیسی 32-بٹ مائیکروچپ ’وِکرم‘ پیش کی گئی، جو اسپیس لانچ وہیکلز کے سخت حالات کا سامنا کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان نے سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں ایک بڑی کامیابی درج کرائی ہے۔ اسرو کی سیمی کنڈکٹر لیبارٹری (ایس سی ایل) نے ملک کی پہلی مکمل طور پر دیسی 32-بٹ مائیکروچپ ’وِکرم‘ تیار کی ہے۔ آئی اے این ایس کے مطابق، اسے باضابطہ طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کو پیش کیا گیا۔ مرکزی وزیر برائے الیکٹرانکس و آئی ٹی اشونی ویشنو نے منگل کو ’سیمیکون انڈیا 2025‘ کے افتتاحی اجلاس میں یہ تاریخی اعلان کیا۔

رپورٹ کے مطابق، ’وِکرم‘ مائیکروپروسیسر کو خاص طور پر اسپیس لانچ وہیکلز کے سخت ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد درآمد شدہ چپس پر انحصار کم کرنا اور ملک کو خود کفالت کی جانب لے جانا ہے۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے اس موقع پر کہا کہ پہلی بار ہندوستان نے مکمل دیسی مائیکروپروسیسر تیار کیا ہے اور یہ کسی بھی ملک کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں ہندوستان کی سیمی کنڈکٹر صنعت نے زبردست ترقی کی ہے۔ ہندوستان سیمی کنڈکٹر مشن کے قیام کے بعد محض ساڑھے تین برس کے اندر دنیا کا اعتماد حاصل ہوا ہے۔ اس وقت ملک میں پانچ بڑی سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ یونٹس کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔

’سیمیکون انڈیا‘ کے تحت حکومت نے اب تک 10 بڑے منصوبوں کو منظوری دی ہے، جن میں ہائی وولیوم فیب یونٹس، تھری ڈی ہیٹروجینس پیکیجنگ، کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹر اور او ایس اے ٹی (آؤٹ سورس سیمی کنڈکٹر اسمبلی اینڈ ٹیسٹنگ) شامل ہیں۔ ڈیزائن پر مبنی اقدامات کے تحت 280 سے زیادہ تعلیمی اداروں اور 72 اسٹارٹ اپس کو جدید سہولیات دی جا چکی ہیں، جبکہ ڈی ایل آئی (ڈیزائن لنکڈ انسینٹو) اسکیم کے تحت 23 اسٹارٹ اپس کو منظوری مل چکی ہے۔


تین روزہ ’سیمیکون انڈیا 2025‘ کانفرنس میں عالمی سطح کی کئی نمایاں کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں، جن میں ایپ لائیڈ میٹیریلز، اے ایس ایم ایل، آئی بی ایم، انفینیون، لیم ریسرچ، مائیکرون، ٹاٹا الیکٹرانکس، ایس کے ہائنکس اور ٹوکیو الیکٹران شامل ہیں۔ اس پروگرام میں کلیدی خطبات، پینل مباحثے، ریسرچ پیپر پیشکش اور بین الاقوامی گول میز کانفرنسز بھی ہوں گی۔

ایک خصوصی ’ورک فورس ڈیولپمنٹ منڈپ‘ بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ نوجوان نسل کو مائیکرو الیکٹرانکس کے میدان میں روزگار کے مواقع سے روشناس کرایا جا سکے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ’سیمیکون انڈیا 2025‘ ہندوستان کو عالمی سیمی کنڈکٹر ویلیو چین میں نمایاں مقام دلوائے گا اور اختراعات کی نئی راہیں کھولے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔