دیگر ممالک

بیرون ممالک میں ہندوستانیوں کے خلاف لگاتار بڑھ رہی نفرت، امریکہ کے ہندوستانی ریستوراں میں نسلی تصاویر کے ساتھ توڑ پھوڑ

ٹونی سپل کی ملکیت والی ’انڈیا کے راجہ‘ ریستوراں کی دیواروں پر ایشیائی امریکیوں کو ہدف بنانے والے قابل اعتراض الفاظ اور جملوں کے ساتھ اسپرے پینٹ کیا گیا تھا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

بیرون ممالک میں ہندوستانیوں کے خلاف نفرت کے واقعات لگاتار بڑھ رہے ہیں۔ کئی ممالک میں نسل پرستی اور نفرت پر مبنی جرائم کے معاملے سامنے آتے رہے ہیں۔ تازہ معاملہ ورجینیا کے ہینریکو کاؤنٹی واقع ایک ہندوستانی ریستوراں کا ہے جہاں فحش اور نسلی تصاویر کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی۔ مقامی میڈیا رپورٹ میں اس کی جانکاری دی گئی ہے۔

Published: undefined

ٹونی سپل کی ملکیت والی ’انڈیا کے راجہ‘ ریستوراں کی دیواروں پر ایشیائی امریکیوں کو ہدف بنانے والے قابل اعتراض الفاظ اور جملوں کے ساتھ اسپرے پینٹ کیا گیا تھا۔ سپل نے رچمنڈ ٹائمز ڈسپیچ کو بتایا کہ ’’27 سالوں سے یہ ہمارے لیے گھر رہا ہے۔ کسی نے بھی ہمارے تئیں اس طرح کی ناراضگی یا نفرت کا مظاہرہ نہیں کیا۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ ہفتہ ایک کیٹرنگ ایونٹ سے لوٹ رہے تھے جب انھیں نسلی تصاویر کے بارے میں پتہ چلا۔ قابل ذکر ہے کہ 1995 سے ہینریکو میں چل رہے اس ریستوراں نے اس وقت طلبا کے لیے مفت لنچ کا انتظام کیا تھا جب کووڈ-19 وبا کے دوران اسکول بند ہو گئے تھے۔

Published: undefined

بہرحال، ہینریکو پولیس نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ واقعہ کی جانچ کی جا رہی ہے اور مشتبہ افراد اب بھی فرار ہیں۔ ورجینیا اسٹیٹ ڈیلیٹ راڈنی ولیٹ نے ایک ٹوئٹ میں اس تعلق سے کہا ہے کہ ’’یہ بہیمانہ ہے۔ ہم ہینریکو میں نفرت پر مبنی جرائم اور نسل پرستی کے عمل کو برداشت نہیں کریں گے۔ انڈیا کے راجہ ہمارے طبقہ میں ایک محبوب ریستوراں ہے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ سنٹر فار دی اسٹڈی آف ہیٹ اینڈ ایکسٹریمزم کی تحقیق کے مطابق نیویارک، سین فرانسسکو، لاس اینجلز اور دیگر شہروں میں 2020 میں اپنے ریکارڈ تعداد کو پار کرنے کے ساتھ گزشتہ سال کے مقابلے میں ایشیا مخالف نفرت پر مبنی جرائم میں 339 فیصد کا اضافہ ہوا۔

Published: undefined

گزشتہ اگست ماہ کی ہی بات ہے جب چار ہند نژاد امریکی خواتین سے کہا گیا تھا کہ وہ امریکہ کو ’برباد‘ کر رہی ہیں اور ٹیکساس میں ایک میکسیکن-امریکی خاتون کے ذریعہ کہا گیا تھا کہ انھیں ’بھارت واپس جانا چاہیے‘۔ طبقہ کے اراکین نے نیویارک اور دیگر امریکی شہروں میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر کئی کھلے حملوں پر بھی فکر کا اظہار کیا ہے۔ گزشتہ ماہ ہند-امریکیوں نے حال ہی میں گاندھی کے مجسمہ کے ساتھ نفرت پر مبنی جرائم اور بربریت کے واقعات میں تیزی کے خلاف ’ٹائم اسکوائر‘ پر پرامن احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined