خبریں

کیرالہ سیلاب کے لئے تمل ناڈ حکومت ذمہ دار: چیف سکریٹری

کیرالہ میں آئے سیلاب کی وجہ تمل ناڈو حکومت کی طرف سے ملّاپیريار ڈیم میں پہلے پانی کی سطح کم کرنے سے انکار اور بعد میں اچانک پانی چھوڑنا ایک اہم وجہ ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کیرالہ حکومت نے سپریم کورٹ میں داخل حلف نامہ میں کہا کہ تمل ناڈو حکومت کی طرف سے ملّاپیريار ڈیم سے اچانک پانی چھوڑا جانا ریاست میں آئے شدید سیلاب کا ایک بڑا سبب ہے۔ چیف سکریٹری کی طرف سے دائر حلف نامے میں کیرل حکومت نے کہا کہ چونکہ ملّاپیريار ڈیم میں پانی کی سطح 137 فٹ سے تجاوز کر گئی تھی، اس کے بعد کیرل حکام نے ڈیم کے قریب رہنے والے لوگوں کو جنگی پیمانے پر وہاں سے ہٹا یا تھا۔

حلف نامے میں کہا گیا کہ کیرالہ کی تقریبا 3.48 کروڑ کی کل آبادی میں سے 54 لاکھ سے زائد افراد یا کل آبادی کا چھٹا حصہ سیلاب سے براہ راست متاثر ہوا ہے، حلف نامے میں آگے کہا گیا کہ ان کے انجینئرز کی طرف سے پہلے ہی انتباہ دینے کے بعد کیرالہ کے آبی وسائل سکریٹری نے تمل ناڈو میں اپنے ہم منصب اور ملّاپیريار ڈیم کی سپروائزری کمیٹی کے چیئرمین کو پانی کے ذخائر کومکمل سطح تک پہنچنے کا انتظار کئے بغیر پانی کو آہستہ آہستہ چھوڑنے کے لئے خط لکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: یو اے ای نے سیلاب متاثرہ کیرالہ کو دیے 700 کروڑ

حلف نامے میں کہا گیا ہے ’’ تمل ناڈو حکومت سے آہستہ پانی چھوڑنے کی درخواست کی گئی تھی۔ لیکن اس سلسلے میں تمل ناڈو حکومت سے بار بار درخواست کرنے کے باوجود کوئی مثبت یقین دہانی موصول نہیں ہوئی۔‘‘ حلف نامے میں کہا گیا’ ’لیکن، پیریار بیسن کے سب سے بڑے ذخائر ملّاپیريار ڈیم سے اچانک پانی چھوڑنے کی وجہ سے ہمیں مجبور ہو کر ایدوككی ذخائر سے پانی چھوڑنا پڑا، جو کہ اس سیلاب کی سب سے بڑی وجہ ہے‘‘۔

Published: undefined

چیف سکریٹری نے مشورہ دیا کہ اس طرح کے حالات دوبارہ پیدا نہ ہوں اس کے لئے سپروائزری کمیٹی کی قیادت مرکزی واٹرکمیشن (سی ڈبلیو سی) کے صدر کریں، جس میں دونوں ریاستوں کے سکرٹری رکن کے طور پر شامل ہوں ، سیلاب یا کسی طرح کے بحران کی صورت میں کمیٹی کو اکثریت سے فیصلہ لینے کا حق دیا جانا چاہئے۔

کیرالہ حکومت نے ملاّپیريار ڈیم کے روز مرہ کے آپریشن کو منظم کرنے کے لئے مینجمنٹ کمیٹی کا بھی مطالبہ کیا، جس کی قیادت سی ڈبلیو سی کے ایک چیف انجینئر یا سپرنٹنڈنٹ انجینئر اور دونوں ریاستوں کے اہم انجینئرز یا سپرنٹنڈنٹ انجینئرز کی طرف سے کیا جائے۔

کانگریس کیرل یونٹ کے صدر ایم ایم حسین نے کہا کہ ریاست بھر کے ڈیموں کے پانی کو بنا سوچے سمجھے کھولنے کی وجہ سے ریاست میں تباہ کن سیلاب آیا ہے۔ انہوں نے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ کانگریس لیڈر رمیش چینن تھلا نے بھی کیرل حکومت پر لاپرواہی برتنے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ صدی کا تباہ کن سیلاب انسان غلطی کے سبب رونما ہوا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined