مزید ایک افریقی ملک میں تختہ پلٹ کی کوشش؟ فوج نے ٹیلی ویژن پر صدر کو ہٹانے کا کیا اعلان، لیکن حکومت نے کی فوری کارروائی!

فرانسیسی سفارتخانے نے کہا کہ ’’راجدھانی کوٹونو میں صدارتی رہائش کے پاس کیمپ گیزو میں گولی باری کی آوازیں سنی گئیں۔ فرانسیسی شہریوں کو گھر میں رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مغربی افریقی ملک ’بینن‘ میں اتوار (7 دسمبر) کو فوجیوں نے اسٹیٹ ٹی وی پر آ کر اعلان کیا کہ صدر پیٹریس ٹیلون کو عہدہ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ فوجی خود کو ملٹری کمیٹی فار ریفاؤنڈیشن (سی ایم آر) کہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی کمیٹی نے فیصلہ لیا ہے کہ پیٹریس ٹیلون اب صدر نہیں رہیں گے۔ تختہ پلٹ کے اعلان کے فوراً بعد ٹی وی اور ریڈیو کی نشریات روک دی گئیں۔ یہ ملک میں تختہ پلٹ کی کوشش قرار دی جا رہی ہے، لیکن اس کے خلاف حکومت نے فوری کارروائی کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی سفارتخانہ نے کہا کہ راجدھانی کوٹونو میں صدارتی رہائش کے پاس کیمپ گیزو میں گولی باری کی آوازیں سنی گئیں۔ فرانسیسی شہریوں کو گھر میں رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ صدارتی دفتر نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ صدر ٹیلون محفوظ ہیں۔ صدارتی دفتر کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک چھوٹا سا گروپ ہے، جس نے ٹی وی پر قبضہ کیا ہے اور باقی فوج حالات پر دوبارہ کنٹرول کر رہی ہے۔ بینن کے داخلی اور عوامی سلامتی کے وزیر الاسانے سیڈو نے دعویٰ کیا ہے کہ تختہ پلٹ کو ناکام کر دیا گیا ہے۔


دوسری جانب فوج نے بتایا کہ صدر اور تمام سرکاری ادارے ہٹائے جا رہے ہیں اور لیفٹیننٹ کرنل پاسکل ٹگری کو اس ملٹری کمیٹی کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 1960 میں فرانس سے آزادی حاصل کرنے کے بعد بینن میں کئی بار تختہ پلٹ ہو چکا ہے۔ لیکن 1991 کے بعد ملک کافی مستحکم رہا۔ بینن کے شمال میں موجود نائجر اور برکینا فاسو میں بھی حال ہی میں فوج نے اقتدار سنبھالا ہے۔ اسی طرح 2 ماہ قبل مڈغاسکر اور گنی بساؤ میں بھی تختہ پلٹ ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ پیٹریس ٹیلون 2016 میں بینن کے صدر بنے تھے۔ 67 سال کے ٹیلون پہلے بہت بڑے تاجر تھے، جنہیں کاٹن کنگ کہا جاتا ہے۔ وہ بینن میں ترقیاتی کاموں کے لیے جانے جاتے ہیں، لیکن اپوزیشن پارٹی انہیں ڈکٹیٹر قرار دیتی ہیں۔ وہ تقریباً 10 سال سے اقتدار میں ہیں، آئین کے مطابق ان کی دوسری اور آخری مدت کار 2026 میں ختم ہوگی۔


قابل ذکر ہے کہ ٹیلون آئندہ سال اپریل میں انتخاب کے بعد عہدہ سے دستبردار ہونے والے تھے۔ ان کی پارٹی کی جانب سے سابق وزیر خزانہ روموالڈ وڈاگنی انتخاب میں سب سے آگے مانے جا رہے تھے۔ اپوزیشن کے لیڈر ریناؤڈ اگبوزو کو الیکشن کمیشن نے یہ کہہ کر باہر کر دیا کہ ان کے پاس اسپانسرز کی کافی کمی ہے۔ رواں سال جنوری میں ٹیلون کے 2 قریبی ساتھیوں کو 2024 میں تختہ پلٹ کی سازش کے الزام میں 20 سال کی سزا دی گئی تھی۔ گزشتہ ماہ پارلیمنٹ نے صدارتی مدت 5 سے بڑھا کر 7 سال کر دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔