ہماچل پردیش اور تلنگانہ کی کانگریس حکومتیں عوام کے حق میں مستقل کر رہیں کام، ویڈیو جاری کر دی جانکاری

ایک طرف ہماچل پردیش میں طبی خدمات نے بزرگوں کو گھر بیٹھے مفت علاج کا راستہ ہموار کر دیا ہے، دوسری طرف تلنگانہ میں کانگریس حکومت نے 500 سرکاری اسکولوں میں ’اے آئی کلاسز‘ شروع کر دی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، ملکارجن کھڑگے اور سونیا گاندھی</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہماچل پردیش اور تلنگانہ میں کانگریس کی حکومتیں عوام کے حق میں مستقل کام کر رہی ہیں۔ اس بارے میں کانگریس اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وقتاً فوقتاً جانکاری شیئر کرتی رہتی ہے۔ آج بھی کانگریس کے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر ہماچل پردیش اور تلنگانہ ریاستوں میں کیے گئے ایک اہم لیکن مختلف کاموں کا ذکر کرتے ہوئے ویڈیو شیئر کی گئی ہے۔ ایک طرف ہماچل پردیش میں طبی خدمات نے بزرگوں کو گھر بیٹھے مفت علاج کا راستہ ہموار کر دیا ہے، دوسری طرف تلنگانہ میں کانگریس حکومت نے 500 سرکاری اسکولوں میں ’اے آئی کلاسز‘ شروع کر دی ہیں۔ ظاہر ہے اے آئی (آرٹیفیشیل انٹلی جنس) یعنی مصنوعی ذہانت کے موجودہ دور میں طلبا کے لیے ’اے آئی کلاسز‘ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

کانگریس نے ہماچل پردیش سے متعلق جو ویڈیو شیئر کی ہے، اس کے ساتھ لکھا ہے کہ ’’عوام کو بہتر طبی خدمات دینا حکومت کی ذمہ داری ہے، جسے ہماچل پردیش کی حکومت بخوبی نبھا رہی ہے۔‘‘ ساتھ یہ بھی لکھا ہے کہ ’’ہم کانگریس ہیں، جو کہتے ہیں وہ کر کے دکھاتے ہیں۔‘‘ اس ویڈیو میں مدھیہ پردیش کی خستہ حال طبی خدمات کا ذکر کیا گیا ہے، جہاں بی جے پی برسراقتدار ہے۔ ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ ’’20 سال سے مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی حکومت ہے، لیکن وہاں کے نظامِ صحت کی حالت دیکھیے۔ دوسری طرف کانگریس کی حکومت نے ہماچل پردیش میں 3 سال میں ہی وہ کر دکھایا جو بی جے پی کبھی نہیں کر سکتی۔‘‘


ہماچل پردیش میں کانگریس حکومت کی پیش رفت سے متعلق ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ ’’ہماچل پردیش میں بزرگوں کو گھر بیٹھے مفت علاج مل رہا ہے۔ 20 طرح کے ڈائیگناسٹک ٹیسٹ (جانچ) اور دوائیں مفت مل رہی ہیں۔ 1731 کروڑ روپے خرچ کر کے صحت خدمات بہتر ہوں گی۔ 214 کروڑ روپے کے خرچ سے سرکاری اسپتالوں میں جانچ کی مشینیں خریدی جائیں گی، جس سے مریضوں کو کسی بھی طرح کی عدم سہولت کا سامنا نہ کرنا پڑے اور ہماچل پردیش میں ہی بہتر طبی خدمات مہیا ہو سکیں۔‘‘ ویڈیو کے آخر میں یہ نعرہ بھی پیش کیا گیا ہے ’’اب آئی خوشیوں کی بہار، جَن جَن (عوام) کے لیے کام کر رہی کانگریس سرکار۔‘‘

تلنگانہ سے متعلق ویڈیو میں کیپشن لگایا گیا ہے ’کانگریس کا ویزن‘۔ ویڈیو میں مصنوعی ذہانت کی اہمیت اور طلبا کی کچھ تصویریں پیش کی گئی ہیں۔ بیک گراؤنڈ سے آ رہی آواز میں بتایا گیا ہے کہ ’’تلنگانہ کی کانگریس حکومت عوام کے لیے کام کر رہی ہے۔ اس کوشش میں بچوں کے روشن مستقبل کے لیے کانگریس حکومت نے ریاست کے 500 سرکاری اسکولوں میں اے آئی کلاسز شروع کی ہیں۔‘‘ اس فیصلے کی اہمیت ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’حکومت کی اس پیش قدمی سے ریاست کے بچے ڈیجیٹل ہنر حاصل کریں گے اور اپنا بہتر مستقبل بنا پائیں گے۔‘‘ آخر میں کانگریس نے اپنے عزائم پورے کرنے کی خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اسی لیے تو کہتے ہیں... خواب ہو رہے ساکار (شرمندۂ تعبیر)، آئے گی خوشیوں کی بہار، خوابوں کو پنکھ لگا رہی کانگریس سرکار۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔