
تصویر: طارق انور’ایکس‘ ہینڈل
بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ریکارڈ ووٹنگ کے بعد مہاگٹھ بندھن کے رہنماؤں میں جوش و خروش بڑھ گیا ہے۔ وہ اب دوسرے مرحلے کے انتخابات کے لیے اپنی پوری طاقت جھونک رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں کانگریس کے سینئر لیڈر طارق انور نے پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران این ڈی اے، اویسی اور یوگی آدتیہ ناتھ پر سخت حملے کیے۔
طارق انور نے کہا کہ پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے نتائج اور رجحانات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بہار کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے لوگوں نے مہاگٹھ بندھن کے حق میں زبردست جوش و خروش دکھایا ہے اور یہ رجحان اس بات کا اشارہ ہے کہ عوام اس بار فرقہ وارانہ اور منفی سیاست سے اوپر اٹھ کر ترقی، روزگار اور تعلیم جیسے مسائل پر ووٹ دیں گے۔
Published: undefined
پریس کانفرنس کے دوران طارق انور نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو انتہا پسند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں رہنما سماج میں اتحاد نہیں بلکہ تقسیم کی سیاست کرتے ہیں۔ انور نے کہا، ’’جو شخص ایک کمیونٹی کے اتحاد کی بات کرتا ہے، دراصل وہ سماج میں دوریاں پیدا کرتا ہے۔‘‘ ان کے مطابق بہار کے عوام اب باشعور ہو چکے ہیں اور وہ ایسے نعروں اور جذباتی سیاست میں نہیں بہکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں زبردست ووٹنگ کے ذریعے عوام نے صاف پیغام دیا ہے کہ وہ اب تبدیلی چاہتے ہیں۔ انور کے مطابق ووٹروں نے جمہوری نظام پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے اور اس بار بہار میں ایک نئے سیاسی دور کا آغاز ہونے والا ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی کی انتخابی تشہیر اور ’ووٹ چوری روکو‘ مہم پر بات کرتے ہوئے طارق انور نے کہا کہ راہل گاندھی کے دوروں نے عوام میں غیر معمولی بیداری پیدا کی ہے۔ ان کے مطابق راہل گاندھی نے عوام کو یہ احساس دلایا ہے کہ جمہوریت کو مضبوط رکھنے کے لیے ہر ووٹر کو چوکنا رہنا ضروری ہے۔ انور نے کہا کہ لوگوں میں اب اس بات کی سمجھ بڑھ رہی ہے کہ ان کا ووٹ ہی ان کی اصل طاقت ہے، اور اس کا غلط استعمال کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
این ڈی اے حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس عوام کے سامنے پیش کرنے کے لیے کوئی ٹھوس کارکردگی نہیں ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ این ڈی اے کے رہنما ہر بار ’جنگل راج‘ کا ذکر کرتے ہیں لیکن موجودہ حکومت میں قتل، ڈکیتی اور لوٹ کی وارداتیں بڑھ رہی ہیں۔ انور نے سوال اٹھایا کہ جب بہار میں امن و امان کی حالت بگڑ رہی ہے تو پھر این ڈی اے حکومت کامیابی کا دعویٰ کس بنیاد پر کر رہی ہے؟
انہوں نے کہا کہ بہار کے عوام روزگار، تعلیم، صحت اور نقل مکانی جیسے حقیقی مسائل پر جواب مانگ رہے ہیں اور اس بار وہ ان سوالات کو نظرانداز نہیں کریں گے۔ انور نے امید ظاہر کی کہ آنے والے مرحلوں میں ووٹر بہتر مستقبل کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔
Published: undefined