’ووٹ چوری‘ سے بنی مہاراشٹر حکومت نے اب ’زمین چوری‘ کو انجام دیا: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے مہاراشٹر حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’انھیں پتہ ہے کہ چاہے جتنا بھی لوٹیں، ووٹ چوری کر پھر اقتدار میں لوٹ آئیں گے۔ نہ جمہوریت کی پروا، نہ عوام کی، نہ دلتوں کے حقوق کی۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل) / آئی اے این&nbsp;ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر میں 1800 کروڑ روپے کی زمین نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے ذریعہ محض 300 کروڑ روپے میں خریدنے کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ اس واقعہ کو لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے ’زمین چوری‘ کا نام دیا ہے۔ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ووٹ چوری‘ سے بنی مہاراشٹر حکومت نے اب ’زمین چوری‘ کا کارنامہ انجام دیا ہے۔

راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مہاراشٹر میں 1800 کروڑ روپے کی سرکاری زمین، جو دلتوں کے لیے ریزرو تھی، محض 300 کروڑ روپے میں منتری جی کے بیٹے کی کمپنی کو فروخت کر دی گئی۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’اس زمین خریداری کی اسٹامپ ڈیوٹی بھی ہٹا دی گئی۔ یعنی ایک تو لوٹ، اور اس پر قانونی مہر میں بھی چھوٹ!‘‘


کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اس معاملے میں مہاراشٹر حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ہے ’زمین چوری‘، اس حکومت کی، جو خود ’ووٹ چوری‘ سے بنی ہے۔ انھیں پتہ ہے کہ چاہے جتنا بھی لوٹیں، ووٹ چوری کر پھر اقتدار میں لوٹ آئیں گے۔‘‘ ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’نہ جمہوریت کی پروا، نہ عوام کی، نہ دلتوں کے حقوق کی۔‘‘

راہل گاندھی نے اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ وہ سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھتے ہیں کہ ’’مودی جی، آپ کی خاموشی بہت کچھ کہتی ہے۔ کیا آپ اس لیے خاموش ہیں کیونکہ آپ کی حکومت انہی لٹیروں پر مرکوز ہے جو دلتوں اور محروموں کا حق کھاتے ہیں؟‘‘ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے اس سوشل میڈیا پوسٹ میں ہندی نیوز پورٹل ’پتریکا‘ کی اس خبر کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا ہے، جس کا عنوان ہے ’1800 کروڑ کی زمین 300 کروڑ میں خریدی، 500 روپے اسٹامپ ڈیوٹی بھری... اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پر زمین گھوٹالے کا الزام‘۔