قومی خبریں

حاجی ملنگ درگاہ کے عرس میں شرانگیزی برداشت نہیں کی جائے گی: نسیم خان

مقامی بجرنگ دل، ہندو منچ اور دیگر فرقہ پرست تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وہ عرس کی تقاریب میں شرکت کریں گے اور وہاں جا کر آرتی اور پوجا بھی کریں گے۔

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب 

ممبئی: ممبئی سے قریب کلیان نامی مقام پر واقع 700؍سالہ پرانی مشہور صوفی حاجی عبدالرحمان ملنگ شاہ ؒ عرف حاجی ملنگ بابا کی درگاہ کے سالانہ عرس کی تقاریب میں شرانگیزی برداشت نہیں کی جائے گی اور فرقہ پرست عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اس قسم کا مطالبہ آج یہاں مہاراشٹر کانگریس کے کارگزار صدر و سابق وزیر محمد عارف نسیم خا ن نے تھانہ کے پولیس کمشنر سمیت دیگر سرکاری عہدیداران سے ذاتی طور پر گفتگو کے دوران کیا۔

Published: undefined

عرس کی تقاریب کو لیکر درگاہ کے ٹرسٹی شوکت علی انصاری اور حاجی ملنگ بابا کے عقیدت مندوں کے ایک وفد نے آج یہاں نسیم خان سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ حاجی ملنگ درگاہ کا سالانہ عرس 22؍فروری سے 2؍مارچ کے درمیان منایا جانے والا ہے لیکن کورونا وائرس وبا ٔ کی وجہ سے مقامی انتظامیہ نے درگاہ ٹرسٹ کو نوٹس جاری کیا ہے اور ہدایت دی ہے کہ کسی بھی قسم کی ایسی تقریب منعقد نہ کی جائے جس میں زائرین کا مجمع اکٹھا ہو اسے دیکھتے ہوئے درگاہ ٹرسٹ نے زائرین سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے گھروں پر رہ کر نذرونذرانہ کریں لیکن درگاہ پر حاضری کے لئے حاجی ملنگ کا رخ بالکل بھی نہ کریں۔

Published: undefined

شوکت انصاری نے بتایا کہ انتظامیہ نے حکم امتاعی بھی نافذ کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ درگاہ ٹرسٹ نے روایت کے مطابق عرس کی تقاریب منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن مقامی بجرنگ دل، ہندو منچ اور دیگر فرقہ پرست تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وہ عرس کی تقاریب میں شرکت کریں گے اور وہاں جا کر آرتی اور پوجا بھی کریں گے۔ ان تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ حکم امتناعی کے باوجود بھی وہ تقاریب میں اپنے طور سے شریک ہوں گے۔ نسیم خان کو بتایا گیا کہ فرقہ پرست عناصر اس موقع پر دل آزار نعرے بھی لگاتے ہیں جس میں ’’ملنگ گڑھ لا مکتی دیا‘‘ (ملنگ گڑھ کو آزادی دلاؤ) وغیرہ شامل ہے۔

Published: undefined

کانگریس کے کارگزار صدر نے اس موقع پر تھانہ کے پولیس کمشنر دتاترے پڑسالگیکر، نگراں وزیر ایکناتھ شندے، ریاستی وزیر داخلہ ستیج پاٹل اور دیگر سرکاری افسران و عہدیداران سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور مطالبہ کیا کہ فرقہ پرست تنظیموں کے شررانگیز اعلان سے نقص امن میں خلل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے اور ہندو-مسلم تناؤ بڑھ سکتا ہے لہذا ان عناصر پر فوری طور پر کارروائی کی جائے جس پر حکام نے یقین دلایا کہ نظم و نسق کی صورت حال کو خراب کرنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ حاجی ملنگ درگاہ سطح زمین سے قریباً ڈھائی ہزار فٹ اونچائی پر واقع ہے اور پہاڑوں پر واقع اس درگاہ میں ہندو-مسلم تمام زائرین عقیدت سے جاتے ہیں؛

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined