کسان تحریک میں مرنے والوں کے لواحقین کو سرکاری ملازمت ملے گی: ہڈا

دپیندرہڈا نےکہا کہ کسان مزدور کی آواز میں اتنی طاقت ہونی چاہئے کہ ایک آواز پر ملک کی پارلیمنٹ لرز اٹھے۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کانگریس کے لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ دپیندر ہڈا نے اتوار کے روز ہریانہ میں سونی پت کے پرکھاس گاؤں میں منعقدہ کسان مہاپنچایت میں اعلان کیا کہ ہریانہ میں کانگریس کی حکومت بننے کے بعد کسانوں کی تحریک میں اپنی جان گنوانے والے ہر کسان خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے گی۔

مسٹر ہڈا نے آج پرکھاس گاؤں میں منعقدہ مہاپنچایت میں اعلان کیا کہ جس طرح ہڈا حکومت نے کنڈیلا اسکینڈل کے متاثرہ کسان خاندانوں کو شہید کا درجہ اور ملازمت دی تھی، اسی طرز پر کانگریس حکومت بننے کے بعد کسانوں کی تحریک میں اپنی جان گنوانے والے ریاست کے ہر کسان کنبے کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے گی۔


دپیندر ہڈا نے نئے زراعتی قوانین کے خلاف جنگ میں ہر کسی سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس حکومت کے غلط اقدامات کے خلاف متحد ہوکر لڑنا ہے۔ کسان مزدور کی آواز میں اتنی طاقت ہونی چاہئے کہ ایک آواز پر ملک کی پارلیمنٹ لرز اٹھے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر کسان مزدور متحد نہیں ہوئے تو ایک وقت ایسا ہوگا کہ کسان کو سڑک پر مارا پیٹا جائے گا اور منڈی میں کسان کی فصل برباد ہوگی۔ مہا پنچایت میں ایک آواز میں یہ قرار داد منظور کی گئی کہ پرامن کسان تحریک میں 36 برادری کسانوں کے ساتھ ہے۔ حکومت کو اپنا تکبر چھوڑنا چاہئے، اور کسان کو دوبارہ بات چت کرنے کے لیے مدعو کرنا چاہئے۔ کسان مہاپنچایت کا انعقاد سابق اسپیکر اور ہریانہ قانون ساز اسمبلی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ شرما نے کیا تھا۔

اس سے قبل مسٹر ہڈا نے کھرکھودہ حلقہ کے بیاپور میں شہید کسان راجیندر سروہہ کے گھر پہنچے اور اہل خانہ سے تعزيت ظاہر کی اور کسان تحریک میں جان گنوانے والے کسان کے لواحقین کو دو لاکھ روپے کی مالی امداد دی۔


اس دوران سابق ممبر پارلیمنٹ دھرمپال ملک، ایم ایل اے جگبیر ملک، ایم ایل اے جےویر بالمیکی، ایم ایل اے سریندر پوار، ایم ایل اے بلبیر بالمیکی، ایم ایل اے اندوراج ناروال، میئر نکھل مدان اور سابق ایم ایل اے سکھبیر فرمانہ موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔