مہاراشٹر میں تمام سماجی تقریبات پرپابندی،ادھو ٹھاکرے نےکہانہیں مانے تو لاک ڈاؤن لگے گا

ملک میں کورونا وائرس کی وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاست مہاراشٹر میں لگاتار تیسرے دن اتوار کے روز 6000 سے زیادہ نئے معاملے رپورٹ ہوئے۔

تصویر آئی اے این ایس 
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کی حکومت نےکووڈ کےبڑھتےمعاملات کو دیکھتےہوئےریاست میں تمام سماجی تقریبات پر پابندی لگادی ہے۔ پابندی عائد ہونےکےبعد آج سےمہاراشٹر ریاست میں کسی بھی قسم کی سرکاری، مذہبی، سیاسی اور سماجی تقریب منعقد نہیں کی جا سکتی۔

مہاراشٹر کےوزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ریاست کےعوام کوسخت انتباہ کرتےہوئےکہا کہ اگر انہوں کووڈ کے ضابطوں کی خلاف ورزی کی تو سخت لاک ڈاؤن نافذکیاجائے گا۔ انہوں نےنعرہ دیا’ماسک پہنو اور لاک ڈاؤن کو نہ کہو‘۔ وزیراعلی نے کہا کہ یومیہ سات ہزارکے معاملوں سےتشویش پیدا ہوگئی ہے اور اگلےپندرہ روزمیں یہ واضح ہوجائے گا کہ ریاست میں کورونا کی دوسری لہر ہےیانہیں۔


وزیراعلی نےکہا کہ اگرکورونا کی صورتحٓال خراب ہوئی تو ہمیں لاک ڈاؤن نافذکرناپڑسکتا ہےاس لئے جو لاک ڈاؤن چاہتے ہیں وہ ماسک کے بغیر گھوم سکتے ہیں اور جو نہیں چاہتےوہ ماسک پہنیں اور قوانین پر عمل کریں۔انہوں نےکہاکہ لاک ڈاؤن حل نہیں ہے لیکن لہر کو توڑنے کا ایک ذریعہ ضرور ہے۔

واضح رہےملک میں کورونا وائرس کی وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاست مہاراشٹر میں لگاتار تیسرے دن اتوار کے روز 6000 سے زیادہ نئے معاملے رپورٹ ہوئے، جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد 21 لاکھ کے پار ہوگئی۔ تین مہینوں کے بعد ریاست میں اتنی بڑی تعداد میں نئے مریض سامنے آئے ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران زیر علاج مریضوں میں مزید 4517 کا اضافہ ہونے کے بعد اتوار کے روز ان کی تعداد بڑھ کر 52956 ہوگئی۔


اس عرصے کے دوران کورونا وائرس کے 6971 نئے متاثرین سامنے آنے سے متاثرہ افراد کی کل تعداد 21 لاکھ سے بڑھ کر 2100884 ہوگئی ہے۔ اس سے قبل، ہفتہ کے روز 6281 اور جمعہ کےروز 6112 نئے متاثرین رپورٹ ہوئے تھے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق اس عرصے میں مزید 2417 مریضوں کی شفایابی کے ساتھ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 1994947 ہوگئی ہے اور مزید 35 مریضوں کے فوت ہونے سے اموات کی تعداد 51788 ہوگئی ہے۔ریاست میں مریضوں کی شفایابی کی شرح جزوی طور پر گھٹ کر 94.96 فیصد پر آگئی ہے جبکہ اموات کی شرح 2.47 فیصد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Feb 2021, 8:41 AM