قومی خبریں

مہاراشٹر: نواب ملک کی اجیت پوار سے ’دوستی‘ پر برسراقتدار اتحاد میں ہلچل، بی جے پی کا اظہارِ ناراضگی

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اجیت پوار کو خط لکھ کر نواب ملک کے شیوسینا (شندے گروپ)-بی جے پی-این سی پی (اجیت پوار گروپ) اتحاد میں شرکت کی مخالفت کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دائیں سے بائیں: دیویندر فڑنویس، نواب ملک، اجیت پوار</p></div>

دائیں سے بائیں: دیویندر فڑنویس، نواب ملک، اجیت پوار

 

مہاراشٹر کے سابق وزیر نواب ملک کے اجیت پوار کی قیادت والے این سی پی گروپ میں شامل ہونے کی خبر نے مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ حالات کچھ ایسے بن گئے ہیں کہ ریاست میں برسراقتدار اتحاد شیوسینا (شندے گروپ)-بی جے پی-این سی پی (اجیت پوار گروپ) یعنی ’مہایوتی اتحاد‘ میں ہنگامہ پیدا ہو گیا ہے۔ بی جے پی لیڈر اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اجیت پوار کو خط لکھ کر ملک کو مہایوتی اتحاد میں شامل کرنے کی مخالفت کی ہے۔

Published: undefined

دیویندر فڑنویس نے اپنے ہم منصب اجیت پوار کو ایک خط لکھ کر نواب ملک کے شیوسینا-بی جے پی-این سی پی اتحاد میں شامل کیے جانے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جس طرح کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، اسے دیکھتے ہوئے انھیں مہایوتی اتحاد میں شامل کرنا مناسب نہیں۔

Published: undefined

فڑنویس نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ایک رکن اسمبلی کے طور پر ایوان میں حاضری نواب ملک کا حق ہے اور انھوں نے جمعرات کو کارروائی میں حصہ بھی لیا۔ اس ایشو پر اپنے اعتراضات پر فڑنویس نے شروع میں ہی واضح کر دیا کہ ان کے ذہن میں نواب ملک کے خلاف کوئی ذاتی دشمنی یا رنجش نہیں ہے۔ لیکن ان کے اوپر جس طرح کے الزامات لگے ہیں، انھیں دیکھتے ہوئے اتحاد میں شامل کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

Published: undefined

مبینہ منی لانڈرنگ معاملے میں 18 ماہ تک جیل میں رہے مہاراشٹر کے سابق وزیر نواب ملک آج نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی قیادت والے این سی پی گروپ میں شامل ہو گئے۔ جمعرات کی صبح نواب ملک مہاراشٹر قانون سازیہ کے سرمائی اجلاس کے لیے ناگپور گئے اور وِدھان بھون احاطہ میں اجیت پوار کے گروپ میں شامل ہو گئے۔ اسے این سی پی پر دعوے کی لڑائی میں مصروف شرد پوار کے لیے ایک زبردست جھٹکا مانا جا رہا ہے، کیونکہ نواب ملک ان کے بے حد قریبی لیڈروں میں سے ایک تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined