طالبان کے 9 بڑے افسران کی بیویاں اچانک سوشل میڈیا پر ہونے لگیں وائرل، لوگوں نے پوچھا ’کیا قانون صرف عام لوگوں کے لیے ہے؟‘
امریکی خفیہ ایجنسی (سی آئی اے) کی سابق ایجنٹ سارا ایڈمس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر طالبان کے 9 بڑے افسران کی بیویوں کی تصاویر جاری کی ہیں۔

افغانستان کی طالبان حکومت نے اپنے نئے فرمان میں کہا ہے کہ خواتین سرکاری دستاویزات سے اپنی تصویر فوری طور پر ہٹا لیں۔ طالبان کے اس فیصلہ کا براہ راست اثر ان خواتین پر پڑنے والا ہے جو بیرون ممالک جانا چاہتی ہیں۔ طالبان حکومت کے اس حکم کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر طالبان سے تعلق رکھنے والے 9 بڑے بڑے افسران کی بیویاں وائرل ہونے لگیں۔ لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا طالبان حکومت کا حکم صرف عام خواتین پر نافذ ہوگا؟ بڑے بڑے افسران کی بیویاں پاسپورٹ بنوا کر افغانستان سے باہر آسانی سے گھومنے اور رہنے جا رہی ہیں۔
امریکی خفیہ ایجنسی (سی آئی اے) کی سابق ایجنٹ سارا ایڈمس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر طالبان کے بڑے افسران کی بیویوں کی تصاویر جاری کی ہیں۔ سارا کے مطابق اسلام آباد میں جو پاکستان کے سفیر ہیں، ان کی اہلیہ نے میک اپ کی ہوئی تصویر اپنے پاسپورٹ پر لگوائی ہے۔ حالانکہ طالبان میں بیوٹی پارلر چلانے پر پابندی ہے۔ سارا نے ان کے علاوہ دیگر 8 بڑے افسران کی بیویوں کی تفصیلی معلومات شیئر کی ہیں۔ ساتھ ہی سارا نے سوال اٹھایا ہے کہ طالبان میں اخوندزادہ کا قانون صرف عام خواتین کے لیے کیوں ہے؟
جن 9 بڑے افسران کی بیویاں وائرل ہو رہی ہیں، ان میں قسمت بیوی (پیشاور میں سفیر کی بیوی)، نجیبہ سلیم (ایران میں افغانستان کے سفیر کی بیوی)، فریدہ امین (بیسک میں تعینات افسر کی بیوی) وغیرہ شامل ہیں۔ سارا کے اس قدم نے طالبان حکومت پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ کیونکہ حال ہی میں طالبان کے صدر اخوندزادہ نے ایک خط جاری کر کہا تھا کہ تمام لوگ سختی سے اس قوانین پر عمل کریں۔
قابل ذکر ہے کہ طالبان میں خواتین کی تعلیم، حق اور آزادی کو لے کر مسلسل سوال اٹھتے رہے ہیں۔ طالبان کے سابق صدر حامد کرزئی اس کو لے کر طالبانیوں کے نشان پر بھی رہے ہیں۔ حال ہی میں طالبان حکومت نے کرزئی کو ملک سے باہر جانے کا فرمان بھیجا تھا۔ طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی قوانین نافذ کر رہے ہیں۔ طالبان میں خواتین نہ تو ملازمت کر سکتی ہیں اور نہ ہی کہیں اکیلے کہیں گھومنے جا سکتی ہیں۔ واضح ہو کہ طالبانیوں نے 2021 میں افغانستان کی حکومت کو ہٹا کر پورے ملک پر قبضہ کر لیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔