’یو ای آر-2‘ پر ٹول ٹیکس دیہی عوام کے لیے بڑی مصیبت، ڈاکٹر نریش نے بی جے پی کو بنایا نشانہ

ڈاکٹر نریش نے واضح لفظوں میں کہا کہ کانگریس دیہی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور اگر حکومت نے اس مسئلے کو فوراً حل نہیں کیا تو گاؤں گاؤں میں تحریک کھڑی ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر نریش کمار / تصویر بشکریہ ایکس /&nbsp;DrNareshkr@</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کے بیرونی علاقوں میں یو ای آر-2 (اربن ایکسٹینشن روڈ-2) پر لگایا گیا ٹول ٹیکس اب سنگین تنازعہ کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ منڈکا اسمبلی حلقہ سمیت آس پاس کے کئی گاؤں کے لوگ مسلسل اس ٹول ٹیکس سے پریشان ہیں۔ اس معاملے پر دہلی کانگریس کے سینئر ترجمان اور منڈکا اسمبلی حلقہ کے سابق امیدوار ڈاکٹر نریش کمار کی رہائش پر آج ایک بڑی پنچایت منعقد کی گئی۔

اس پنچایت میں دیہی عوام نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہنگے ٹول ٹیکس سے بچنے کے لیے گاڑی چلانے والے ہرن کُدنا، منڈکا، بکراولا، باپرولا وغیرہ گاؤں سے ہو کر گزرتے ہیں۔ اس سے گاؤں کی سڑکوں پر دن بھر 2-2 گھنٹہ طویل جام لگ رہا ہے، جس سے مقامی لوگوں کی زندگی مشکل ہو گئی ہے۔ دیہی عوام نے پنچایت میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ حکومت کو یو ای آر-2 سے متصل گاؤں کے لوگوں کا ٹول ٹیکس فوراً معاف کرنا چاہیے۔ اگر یہ مطالبہ پورا نہیں ہوا تو گاؤں والے مجبوراً اپنے راستے بند کریں گے اور گاڑیوں کی آمد و رفت روک دیں گے۔


ڈاکٹر نریش کمار نے اس تعلق سے کہا کہ یہ ٹول ٹیکس دیہی عوام کے لیے آفت بن گئی ہے اور یہ این ایچ اے آئی کے اصولوں کے بھی خلاف ہے، جس میں صاف لکھا ہے کہ شاہراہ کے 5 سے 10 کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والی عوام سے ٹول ٹیکس نہیں لیا جا سکتا۔ اس کے باوجود زبردستی ٹول ٹیکس کی وصولی کی جا رہی ہے۔

بی جے پی اور دہلی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے ڈاکٹر نریش نے کہا کہ بی جے پی قصداً اس ٹول کو فری نہیں کر رہی ہے۔ سب سے افسوسناک یہ ہے کہ خود کو ’سپر سی ایم‘ کہنے والے پی ڈبلیو ڈی وزیر پرویش ورما کا آبائی گاؤں بھی منڈکا ہے، لیکن وہ اپنے ہی علاقے کی عوام کی تکلیف پر خاموش ہیں۔ بہرحال، ڈاکٹر نریش نے واضح لفظوں میں کہا کہ کانگریس دیہی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور اگر حکومت نے اس مسئلے کو فوراً حل نہیں کیا تو گاؤں گاؤں میں تحریک کھڑی ہوگی اور عوام سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرے گی۔