قومی خبریں

بہار: آرہ میں بابا صاحب امبیڈکر کی مورتی ٹوٹنے پر ہنگامہ، پولس جانچ شروع

آرہ کے کلکٹریٹ بلڈنگ موڑ کے نزدیک تقریباً دو دہائی قبل ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی آدم قد مورتی نصب کی گئی تھی۔ اس مجسمے کی گھیرابندی بھی کرائی گئی تھی، لیکن اس کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ریاست بہار کے آرہ واقع کلکٹریٹ بلڈنگ موڑ پر نصب بابا صاحب امبیڈکر کی مورتی کو جمعرات کی شب شر پسند عناصر کے ذریعہ مبینہ طور پر نقصان پہنچائے جانے کے بعد علاقے میں ماحول کشیدہ ہو گیا ہے۔ 13 نومبر کی صبح جب بابا صاحب کے مجسمہ کے ہاتھ کا پنجہ ٹوٹا ہوا کسی نے دیکھا تو یہ خبر تیزی کے ساتھ علاقے میں پھیل گئی اور وہاں پر لوگوں کی بھیڑ اکٹھا ہونے لگی۔ کچھ ہی دیر میں سی پی آئی (ایم ایل) اور درج فہرست ذات و قبائل سے جڑے لوگوں نے ہنگامہ و مظاہرہ کرنا شروع کر دیا۔

Published: undefined

اس واقعہ کی اطلاع جب پولس کو ملی تو حالات کا جائزہ لینے کے لیے ایک ٹیم فوری طور پر کلکٹریٹ بلڈنگ موڑ پر پہنچی۔ پولس نے پہلے تو ہنگامہ کر رہے لوگوں کو خاموش کرایا اور پھر بابا صاحب کے مجسمہ کا معائنہ کیا۔ اس وقت مہاگٹھ بندھن امیدوار قیام الدین انصاری بھی موجود تھے جنھوں نے اس واقعہ کو بابا صاحب کی مورتی پر حملہ قرار دیا اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔ قیام الدین انصاری نے ساتھ ہی کہا کہ مورتی کی جلد از جلد مرمت کرائی جانی چاہیے تاکہ لوگوں کی ناراضگی دور ہو۔

Published: undefined

کچھ میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق مقامی انتظامیہ نے شروعاتی جانچ بتایا ہے کہ لوہے کے راڈ میں زنگ لگنے کی وجہ سے غالباً پلاسٹر گرگیا اور ہاتھ کا پنجہ ٹوٹ گیا۔ لیکن اس سلسلے میں کچھ بھی مصدقہ طور پر نہیں بتایا گیا ہے اور مزید جانچ کیے جانے کی بات پولس و انتظامیہ کے ذریعہ کہی جا رہی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ آرہ کے کلکٹریٹ بلڈنگ موڑ کے قریب تقریباً دو دہائی قبل ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی آدم قد مورتی نصب کی گئی تھی۔ سیکورٹی کا خیال رکھتے ہوئے اس مجسمے کی گھیرابندی بھی کرائی گئی تھی، لیکن اس کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے جس کی وجہ سے بسا اوقات شرارتی عناصر کا آنا جانا اس گھیرے میں لگا رہتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined