قومی خبریں

کمل ناتھ نے بی جے پی لیڈر اوما بھارتی کو ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شرکت کی دی دعوت

مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے چیف اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے ہفتہ کے روز بی جے پی کی سینئر لیڈر اوما بھارتی کو راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل ہونے کی دعوت دی۔

کمل ناتھ، تصویر آئی اے این ایس
کمل ناتھ، تصویر آئی اے این ایس 

مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے چیف اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے ہفتہ کے روز بی جے پی کی سینئر لیڈر اوما بھارتی کو راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ کمل ناتھ نے یہ پیش قدمی اوما بھارتی کے اس تبصرہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کی کہ ’’بی جے پی حکومت میں نسل پرستی کا عدم توازن ہے‘‘۔

Published: undefined

دراصل جمعہ کے روز بھوپال میں اپنی سرکاری رہائش پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اوما بھارتی نے دعویٰ کیا کہ مختلف ذاتوں اور علاقوں کےلیڈران کو وہ جگہ نہیں دی جاتی جس کے وہ حقدار ہیں اور یہ آنے والے دنوں میں بی جے پی کے لیے ایک بڑا مسئلہ پیدا کر سکتا ہے۔

Published: undefined

اوما بھارتی کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کمل ناتھ نے کہا کہ ’’میں اوما بھارتی کے اس بیان سے متفق ہوں کہ مدھیہ پردیش میں نسل پرستی کا عدم توازن ہے۔ سماجی انصاف وقت کا مطالبہ ہے۔ آنے والے دنوں میں اگر اوما بھارتی کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل ہوتی ہیں تو میں ان کا استقبال کروں گا۔‘‘

Published: undefined

کانگریس کے سرکردہ لیڈروں میں شامل کمل ناتھ نے کہا کہ کانگریس نے 34 سیل (محکمے) بنائے ہیں تاکہ سبھی مذاہب اور ذاتوں سے جڑے لوگوں کو اصل دھارے کی سیاست میں جوڑا جا سکے اور انھیں اپنے گروپ کی نمائندگی کرنے کے یکساں مواقع مل سکیں۔

Published: undefined

اس درمیان کمل ناتھ نے راہل گاندھی کی ٹی شرٹ پر تبصرہ کرنے کے لیے بھی بی جے پی کی تنقید کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج بی جے پی راہل گاندھی کی ٹی شرٹ دیکھ رہی ہے... وہ دن دور نہیں جب وہ (بی جے پی لیڈر) ان کے (راہل گاندھی کے) جوتوں پر تبصرہ کریں گے۔ وہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی حمایت کرنے والے لوگوں کو نہیں دیکھ رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined