قومی خبریں

ہریانہ پنچایت الیکشن میں امیدوار کو ’شکست‘ پر ملا انعام، گاؤں والوں نے دیئے 2 کروڑ 11 لاکھ روپے اور چمچماتی کار!

واقعہ ہریانہ کے روہتک ضلع واقع چڑی گاؤں کا ہے۔ یہاں پنچایت الیکشن میں شکست کا سامنے کرنے والے سرپنچ امیدوار دھرمپال کو گاؤں والوں نے اعزاز سے نوازا ہے۔

پنچایت انتخابات، علامتی تصویر آئی اے این ایس
پنچایت انتخابات، علامتی تصویر آئی اے این ایس 

ہریانہ میں پنچایت الیکشن کے دو مراحل ختم ہو چکے ہیں اور ایک مرحلہ باقی رہ گیا ہے۔ اس درمیان پنچایت الیکشن کی ایک دلچسپ تصویر سامنے آئی ہے جس کو دیکھ کر لوگ حیران و ششدر ہیں۔ دراصل شکست خوردہ ایک امیدوار کو گاؤں والوں نے بطور انعام 2 کروڑ 11 لاکھ روپے اور ایک چمچماتی کار دے کر ان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

Published: undefined

واقعہ ہریانہ کے روہتک ضلع واقع چڑی گاؤں کا ہے۔ یہاں پنچایت الیکشن میں شکست کا سامنے کرنے والے سرپنچ امیدوار کو گاؤں والوں نے اعزاز سے نوازا ہے۔ گاؤں والوں نے شکست خوردہ امیدوار کو پھول اور نوٹوں کی مالا پہنا کر استقبال کیا۔ پھر انھیں 2 کروڑ 11 لاکھ روپے نقد کے ساتھ کار کی چابی بھی پیش کی گئی۔ اتنا ہی نہیں، کھاپ پنچایتوں نے بھی اس امیدوار کو اعزاز بخشنے کا فیصلہ لیا ہے اور جلد ہی انھیں اہم عہدہ دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

Published: undefined

ہم جس امیدوار کی بات کر رہے ہیں اس کا نام ہے دھرمپال۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق روہتک ضلع کا چڑی گاؤں سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا کے اسمبلی حلقہ کلوئی کا پہلا گاؤں ہے۔ یہاں دھرمپال نے سرپنچ عہدہ کا انتخاب لڑا تھا۔ 12 نومبر کو ہوئے پنچایت الیکشن میں دھرمپال کو نوین دیال نے 66 ووٹوں سے شکست دے دی۔ لیکن گاؤں والوں نے پنچایت الیکشن ہارنے کے بعد بھی دھرمپال کی ڈھول باجے کے ساتھ حوصلہ افزائی کی۔ سبھی نے پیسہ اکٹھا کر کے 2 کروڑ 11 لاکھ روپے نقد اور کار دے کر دھرمپال سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ امیدوار کا حوصلہ نہ ٹوٹے، اس لیے انھیں انعام دیا گیا ہے۔

Published: undefined

شکست کے باوجود گاؤں والوں سے ملی بے پناہ محبت کو دیکھ کر دھرمپال بھی بہت خوش ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’جیتے ہوئے امیدوار سے مجھے کوئی تکلیف یا رنجش نہیں ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ گاؤں کی ترقی ہو اور اس میں سبھی تعاون کریں۔ مجھے گاؤں والوں نے جو عزت دی ہے، اسے دیکھ کر میں بہت خوش ہوں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined