عام آدمی پارٹی نے دہلی کی سیاست اور دہلی کو آلودہ کیا: چودھری انیل

ستیندر جین کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے دہلی پردیش کانگریس کے صدر چودھری انیل نے کہا ہے کہ ویڈیو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ عام آدمی پارٹی بدعنوان اور گھوٹالہ باز پارٹی بن چکی ہے۔

دہلی کانگریس کے صدر انیل چودھری / آئی اے این ایس
دہلی کانگریس کے صدر انیل چودھری / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کانگریس کے ریاستی صدر چودھری انیل اور کانگریس لیڈر ابھیشیک دت نے کہا ہے کہ ایل جی کو نوٹس لیتے ہوئے ستیندر جین کو تہاڑ جیل سے کسی دوسری جیل میں منتقل کرنا چاہئے اور اروند کیجریوال کو استعفیٰ دینا چاہئے۔ ریاستی کانگریس صدر نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے دہلی اور دہلی کی سیاست دونوں کو آلودہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم پہلے ہی سے کہہ رہے ہیں کہ یہ بہت بدعنوان پارٹی ہے۔‘‘

ستیندر جین کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے دہلی پردیش کانگریس کے صدر چودھری انیل نے کہا ہے کہ ویڈیو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ عام آدمی پارٹی بدعنوان اور گھوٹالہ باز پارٹی بن چکی ہے۔ اب تک یہ لوگ ٹھگ سکیش چندرشیکھر کو جیل کی خدمات فراہم کر رہے تھے، مجرموں کو خدمات فراہم کر رہے تھے اور اب خود جیل کی خدمات لے رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی نے 15 سالوں میں دہلی میونسپل کارپوریشن کو انتہائی بدعنوان محکمہ بنا دیا ہے۔


چودھری انیل نے عام آدمی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی دونوں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نے دہلی کی سیاست اور دہلی کو آلودہ کر دیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا ’’آج ہم ایک ویژن دستاویز جاری کر رہے ہیں کہ دہلی کو کیسے چمکتی ہوئی دہلی بنائیں گے، شیلا جی کی دہلی بنائیں گے، کانگریس کی دہلی بنائیں گے۔

ستیندر جین کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد کانگریس لیڈر ابھیشیک دت نے بھی عام آدمی پارٹی اور اروند کیجریوال پر تنقید کی ہے۔ ابھیشیک دت نے کہا کہ تہاڑ جیل سے بدعنوان وزیر اعلیٰ کے بدعنوان وزیر کی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب میں اروند کیجریوال کی خاصیت بتاؤں گا، شراب مافیا اروند کیجریوال، ایم سی ڈی انتخابات میں ٹکٹ مافیا اروند کیجریوال، حوالہ کے ذریعے زمین لینے والا اروند کیجریوال، یہی دہلی ماڈل ہے۔ اروند کیجریوال کا ایک ملزم وزیر جیل کے اندر مساج کرا رہا ہے، ایل جی کو فوری طور پر اس کا نوٹس لینا چاہئے اور ستیندر جین کو جیل سے شفٹ کرنا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔