قومی خبریں

بنگال: ممتا کی عرضی پر ہائی کورٹ نے شوبھیندو کو بھیجا نوٹس، الیکشن کمیشن کو سبھی ریکارڈ محفوظ رکھنے کی ہدایت

جسٹس کوشک چندا کے ذریعہ خود کو معاملے سے الگ کرنے کے بعد معاملے کی نئی جج شمپا سرکار نے آج بی جے پی لیڈر شوبھیندو ادھیکاری کو نوٹس جاری کیا اور معاملے کی آئندہ سماعت کے لیے 12 اگست کی تاریخ طے کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی نندی گرام الیکشن سے متعلق عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ نے بدھ کو شوبھیندو ادھیکاری کو ایک نوٹس جاری کیا۔ نندی گرام سے بی جے پی لیڈر شوبھیندو ادھیکاری کے انتخاب کو چیلنج پیش کرنے والی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ نے بدھ کو نوٹس جاری کیا اور معاملے کی آئندہ سماعت کے لیے 12 اگست کی تاریخ طے کی۔

Published: undefined

جسٹس کوشک چندا کے ذریعہ خود کو اس معاملے سے الگ کرنے کے بعد معاملے کی نئی جج جسٹس شمپا سرکار نے الیکشن کمیشن سے معاملے کا حل ہونے تک سبھی دستاویزوں کو محفوظ رکھنے کو کہا۔ جسٹس شمپا سرکار نے بی جے پی کے نومنتخب امیدوار شوبھیندو ادھیکار کو نوٹس جاری کیا اور ہدایت دی کہ عرضی کے زیر التوا رہنے کے دوران ادھیکاری کے الیکشن سے متعلق ریکارڈ اور کاغذات محفوظ رکھے جائیں۔

Published: undefined

ممتا بنرجی کے وکیل سومیندر ناتھ مکھرجی کی گزارش پر عدالت نے ایک عبوری حکم پاس کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کا فیصلہ زیر التوا ہے۔ الیکشن سے جڑے سبھی دستاویزات، انتخابی کاغذات، مشینیں، ویڈیو ریکارڈنگ وغیرہ (شوبھیندو ادھیکاری کے) جو اس عدالت کے سامنے چیلنج کے ماتحت ہے، متعلق اتھارٹی کے ذریعہ محفوظ کیے جائیں گے۔ عام طور پر الیکشن کمیشن چھ مہینے کے لیے دستاویزوں کو محفوظ رکھتا ہے۔ کورٹ نے رجسٹری کو ہندوستان کے الیکشن کمیشن اور متعلقہ ریٹرننگ افسر کو حکم کی ایک کاپی دینے کی بھی ہدایت دی۔

Published: undefined

سماعت کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی آن لائن موجود رہیں۔ ان کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2009 کے ایک فیصلے کے مطابق عرضی دہندہ کو انتخابی عرضی پیش کرنے کے لیے عدالت میں پیش رہنا ضروری ہے۔ جسٹس کوشک چندا کے معاملے سے الگ ہونے کے بعد یہ معاملہ جسٹس شمپا سرکار کو سونپا گیا تھا۔ بنرجی نے جسٹس چندا کے وکیل رہتے ہوئے بی جے پی سے جڑے ہونے کے سبب جانبداری کا اندیشہ ہونے پر عرضی پر سماعت کرنے سے متعلق اعتراض ظاہر کیا تھا۔

Published: undefined

گزشتہ ہفتہ جسٹس کوشک چندا نے معاملے کی سماعت سے خود کو یہ کہتے ہوئے الگ کر لیا تھا کہ اگر وہ اس سے الگ نہیں ہوتے ہیں تو پریشانی کھڑی کرنے والے تنازعات کو زندہ رکھیں گے۔ جس طریقے سے ان کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، اس پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے چندا نے بنرجی پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا۔ انھوں نے کہا کہ بنرجی سے وصولی جانے والی جرمانے کی رقم سے کورونا بحران میں جان گنوانے والے وکیلوں کے کنبہ کی مدد کی جائے گی۔ دراصل ممتا کے وکیل نے نندی گرام کیس کی سماعت میں جانبداری کا حوالہ دیتے ہوئے جسٹس کوشک چندا کی بنچ سے معاملے کو منتقل کرنے کی اپیل کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined