دہلی فساد: پولیس کی غیر ذمہ داری سے ناراض عدالت نے لگایا 25 ہزار روپے کا جرمانہ

کڑکڑڈوما کورٹ کی سیشن عدالت نے دہلی تشدد کے ایک معاملے پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ دہلی پولیس نے اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کیا۔ پولیس نے محمد ناصر کے معاملہ میں انتہائی ڈھیلا رویہ اختیار کیا۔

عدالت، علامتی تصویر
عدالت، علامتی تصویر
user

تنویر

دہلی فسادات (2020) کے دوران پولیس کے غیر ذمہ دارانہ عمل سے ناراض ہو کر دہلی کی کڑکڑڈوما کورٹ نے دہلی پولیس پر 25 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ دراصل گزشتہ سال فروری میں دہلی میں کئی مقامات پر تشدد کے واقعات سامنے آئے تھے۔ اس دوران محمد ناصر کو آنکھ میں گولی لگی تھی جس کے بعد وہ پولیس کے پاس اپنی شکایت لے کر ایف آئی آر کرانے گیا۔ لیکن دہلی پولیس نے ناصر کی شکایت دوسری ایف آئی آر میں جوڑ دی۔ اس تعلق سے عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ پورا معاملہ دیکھنے کے بعد ایسا لگتا ہے جیسے پولیس ہی ملزمین کو بچا رہی ہے۔

کڑکڑڈوما کورٹ کی سیشن عدالت نے دہلی تشدد کے ایک معاملے پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ دہلی پولیس نے اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کیا۔ پولیس نے اس (ناصر) معاملہ میں بڑا ہی ڈھیلا رویہ اختیار کیا۔ لہٰذا عدالت نے فیصلہ کیا کہ دہلی پولیس پر 25 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے۔


قابل ذکر ہے کہ محمد ناصر کو 24 فروری 2020 دہلی فسادات کے دوران آنکھ میں گولی لگی تھی۔ محمد ناصر نے 19 مارچ 2020 کو اپنے پڑوس کے چھ لوگوں (نریش تیاگی، سبھاش تیاگی، اتم تیاگی، سشیل اور نریش گور) کے خلاف انھیں گولی مارنے کی شکایت درج کرائی تھی۔ محمد ناصر نے الزام لگایا تھا کہ دہلی پولیس نے بغیر جانچ کیے ناصر کی شکایت کو دوسری ایف آئی آر میں جوڑ دیا، جس سے ان کا کچھ لینا دینا نہیں تھا۔

اس سلسلے میں ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ناصر نے 17 جولائی 2020 کو دہلی پولیس کے ذریعہ اس کی شکایت نہ درج کرنے کو لے کر کڑکڑڈوما کورٹ کا رخ کیا۔ 21 اکتوبر 2020 کو کڑکڑڈوبا کورٹ نے دہلی پولیس کو محمد ناصر کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ 29 اکتوبر 2020 کو دہلی پولیس میٹروپولیٹن کورٹ کے حکم کے خلاف سیشن کورٹ پہنچی۔ سیشن کورٹ نے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے ذریعہ ایف آئی آر کرنے کے حکم کو اسٹے کیا اور پورے معاملے میں سماعت شروع کی۔


13 جولائی کو عدالت نے اس پورے معاملے میں دہلی پولیس کو زبردست پھٹکار لگائی۔ عدالت نے کہا کہ دہلی پولیس کی کارروائی حیران کرنے والی ہے۔ پولیس نے بغیر جانچ کیے ملزمین کو کلین چٹ کیسے دے دی؟ عدالت نے کہا کہ دہلی پولیس نے اس پورے معاملے کی جانچ بہت ڈھلائی اور بے حس ہو کر کی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے دہلی پولیس کمشنر کو بھی ہدایت دی کہ ایسے معاملوں میں جانچ بہت صحیح طریقے سے کی جائے۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ شکایت دہندہ پولیس کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے عدالت جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Jul 2021, 10:11 PM