قومی خبریں

دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کو معطل کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضی خارج

چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرمنیم پرساد کی بنچ نے عرضی کو زبانی طور پر یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ عدالت قانون، اصولوں اور نوٹیفکیشنز سے بالاتر ہو کر حکم صادر نہیں کر سکتی۔

کورٹ میں پیشی کے لئے جاتے ہوئے ستیندر جین / ویپن
کورٹ میں پیشی کے لئے جاتے ہوئے ستیندر جین / ویپن 

نئی دہلی: دہلی ہائی کوڑٹ نے جمعرات کے روز دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کو مبینہ غیر قانون لین دین کے معاملہ میں 31 مئی سے ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کی حراست میں رہنے کی بنیاد پر معطل کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا۔ چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرمنیم پرساد کی بنچ نے دہلی بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر ڈاکٹر نند کشور گرگ کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کو زبانی طور پر یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ عدالت قانون، اصولوں اور نوٹیفکیشنز سے بالاتر ہو کر حکم صادر نہیں کر سکتی۔

Published: undefined

عرضی گزار نے ان وزرا کے استعفی یا معطلی کے لئے رہنما ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جنہیں مرکزی سول سروس 1995 کے اصول 10 کے مطابق سول افسر کے تعلق سے اختیار کی جا رہی رسم کے مطابق 48 گھنٹے کی مقررہ مدت کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔

Published: undefined

عرضی میں کہا گیا کہ ’’حراست میں وزرا کے لئے خصوصی سہولیات آئین ہند کی دفعہ 14 اور آئینی بنچ کے فیصلے سمیت کئی عدالتی اعلانات پر حملہ کرتا ہے، جہاں سپریم کورٹ نے واضح طور پر اس بات پر زور دیا ہے کہ وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ کے پاس قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کی بڑی طاقت ہے اور مجرمانہ پس منظر والے شخص کو عوامی مفاد میں وزیر نہیں بنایا جانا چاہئے۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ 27 جون کو سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت نے مبینہ غیر قانونی لین دین کے معاملہ میں گرفتار شدہ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کی عدالتی تحویل میں 14 دن کی توسیع کر دی تھی۔ سی بی آئی نے ستیندر جین، ان کی اہلیہ اور دیگر افراد پر انسداد بدعنوانی کے تحت جرم کرنے کا الزام عائد کیا۔ پھر 31 مارچ کو ای ڈی نے غیر مستقل طور پر وزیر کے مالکانہ حقوق والی کمپنیوں سے متعلق 4.81 کروڑ روپے کی غیر منقولہ املاک کو قرق کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined