قومی خبریں

کانگریس چلا رہی ریلوے پٹری کے نزدیک بسے لوگوں کو اجاڑنے سے پہلے انھیں بسانے کی تحریک

چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ شیلا حکومت نے 64 ہزار فلیٹوں کا انتظام کیا تھا، لیکن 90 فیصد مکان آج بھی خالی پڑے ہیں اور کیجریوال حکومت نے ان فلیٹوں کو ضرورت مند جھگی باشندوں کے حوالے نہیں کیا۔

دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار جھگی باشندوں سے ملاقات کرتے ہوئے
دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار جھگی باشندوں سے ملاقات کرتے ہوئے تصویر سوشل میڈیا

دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کے ساتھ کانگریس کارکنان نے آج راجیو گاندھی امر کالونی واقع سرائے روہیلا ریلوے لائن واشنگ لائن کے نزدیک بسی جھگی جھونپڑیوں کا دورہ کیا اور وہاں کے باشندوں سے ملاقات کی۔ اس دوران چودھری انل کمار نے یقین دہانی کرائی کہ کانگریس ان کے حق کی لڑائی اس وقت تک لڑے گی جب تک انھیں اجاڑنے سے پہلے متبادل جگہ فراہم نہیں کی جاتی۔

Published: undefined

چودھری انل کمار نے کہا کہ کورونا وبا سے بری طرح متاثر جھگی کلسٹروں سے غریبوں کو اجاڑنا انتہائی غیر انسانی عمل ہے اور اس ناانصافی کے خلاف کانگریس تحریک چلائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ دہلی میں اروند کیجریوال حکومت اور بی جے پی حکمراں دہلی میونسپل کارپوریشنوں نے غریبوں کو صرف ووٹ بینک کی سیاست کے لیے استعمال کیا ہے اور ان سے 'جہاں جھگی، وہیں مکان' جیسے جھوٹے وعدے کر کے دھوکہ دیا ہے جب کہ جے جے کلسٹروں کے غریبوں کی بازآبادکاری کے لیے کچھ نہیں کیا۔

Published: undefined

دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر نے جھگی کلسٹروں میں رہنے والے لوگوں سے کہا کہ وہ تین نسلوں سے یہاں رہ ہے ہیں، دہلی کے وفادار باشندے ہیں، انھیں ایسے ہی نہیں ہٹایا جا سکتا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی سپریم کورٹ میں ایک ریویو پٹیشن داخل کرے گی اور کیجریوال حکومت کے علاوہ بی جے پی حکمراں دہلی میونسپل کارپوریشنوں کے ساتھ بھی بات چیت کرے گی تاکہ جھگی والوں کو متبادل جگہ مل سکے۔

Published: undefined

چودھری انل کمار نے جھگی میں رہنے والے لوگوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ عآپ اور بی جے پی کی ناکامیوں کے سبب ریلوے کے نزدیک بسے جھگی باشندوں پر بے گھر ہونے کی تلوار لٹکی ہوئی ہے۔ مناسب وقت ہونے کے باوجود عآپ اور بی جے پی دونوں حکومتوں نے انھیں دوسری جگہ بسانے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے 2018 میں ریلوے پٹریوں کے نزدیک بسے جے جے گروپوں کو ہٹانے کے لیے ایک حکم جاری کیا تھا، اس وقت کیجریوال اور مودی حکومت دونوں خاموش رہی۔

Published: undefined

چودھری انل کمار نے کہا کہ دہلی کی شیلا دیکشت حکومت کے ذریعہ 2010 میں دہلی شہری رہائش سدھار بورڈ (ڈی یو ایس آئی بی) تشکیل دینے کا مقصد صرف جے جے کلسٹروں کے باشندوں کو محفوظ رہائش مہیا کرانا تھا۔ دہلی کی کانگریس حکومت نے منصوبہ کے تحت دہلی کے مختلف علاقوں میں تقریباً 64 ہزار فلیٹوں کی تعمیر شروع کی تھی، لیکن یہ افسوسناک ہے کہ 90 فیصد مکان آج بھی خالی پڑے ہیں اور کیجریوال حکومت نے ان فلیٹوں کو ضرورت مند جھگی باشندوں کو الاٹ کرنے کے لیے کوئی پیش قدمی نہیں کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined