
آئی اے این ایس
واشنگٹن: امریکہ نے امیگریشن نظام میں ایک اہم تبدیلی کرتے ہوئے ایمپلائمنٹ آتھرائزیشن ڈاکیومنٹ (ای اے ڈی) کی زیادہ سے زیادہ مدت میں بڑی کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔ یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) کے مطابق اب کئی زمروں میں ای اے ڈی صرف 18 ماہ کے لیے جاری کیا جائے گا، جب کہ پہلے اس کی مدت 5 سال تک ہوتی تھی۔ اس فیصلے کا براہِ راست اثر ہزاروں ہندوستانی پیشہ ور افراد، ان کے اہلِ خانہ اور ان تمام تارکینِ وطن پر پڑے گا جو طویل المدت ملازمت اور قیام کے لیے ای اے ڈی پر انحصار کرتے ہیں۔
Published: undefined
یو ایس سی آئی ایس نے کہا کہ یہ تبدیلی سکیورٹی جانچ کو مضبوط بنانے، بار بار اسکریننگ کے ذریعے ممکنہ خطرات کی نشاندہی کرنے اور جعل سازی کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ ادارے کے مطابق چھوٹی مدت کا ای اے ڈی جاری ہونے سے ایسے افراد کی شناخت آسان ہوگی جن کے ارادے نقصان دہ ہوں یا جو ملک کی سلامتی کے لیے ممکنہ خطرہ بن سکتے ہیں۔
ایجنسی کے ڈائریکٹر جوزف ایڈلو نے وضاحت کی کہ پبلک سیفٹی کے نقطۂ نظر سے ای اے ڈی کی مدت میں کمی ایک ناگزیر قدم ہے۔ انہوں نے حالیہ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر حملہ کرنے والا شخص پچھلی انتظامیہ کے دور میں ملک میں داخل ہوا تھا۔ ان کے مطابق اس واقعے کے بعد غیر ملکی شہریوں کی مسلسل اور سخت جانچ مزید ضروری ہو گئی ہے۔
Published: undefined
نئے اصول کے تحت وہ تمام زمرے متاثر ہوں گے جن کا ہندوستانی شہری بڑی تعداد میں استعمال کرتے ہیں، خصوصاً وہ افراد جو روزگار پر مبنی گرین کارڈ کے لیے درخواست دے چکے ہیں یا جن کی ایچ۔1 بی ویزا درخواستیں زیرِ التوا ہیں۔ پہلے ان درخواست گزاروں کو 5 سال کے لیے ای اے ڈی مل جاتا تھا، جو انہیں ملازمت جاری رکھنے میں سہولت فراہم کرتا تھا مگر اب یہی مدت کم ہو کر صرف 18 ماہ رہ گئی ہے۔
پالیسی الرٹ کے مطابق یہ نیا ضابطہ 5 دسمبر 2025 سے نافذ ہوگا اور اس تاریخ کے بعد دائر یا زیرِ التوا تمام درخواستوں پر اثر انداز ہوگا۔
Published: undefined
ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلے ہی سے گرین کارڈ کے طویل انتظار کا سامنا کرنے والے ہندوستانی تارکینِ وطن کے لیے یہ تبدیلی نئی تشویش کا باعث بن سکتی ہے، کیونکہ ہزاروں ہندوستانی ملازمت برقرار رکھنے کے لیے طویل مدتی ای اے ڈی اور ایڈوانس پے رول پر انحصار کرتے ہیں۔ ہندوستانی برادری امریکہ میں روزگار پر مبنی ویزا کے سب سے بڑے استفادہ کنندگان میں شامل ہے، اس لیے یہ نیا فیصلہ براہِ راست انہی کو زیادہ متاثر کرے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined