کیا ڈونالڈ ٹرمپ الہان عمر کو امریکہ سے ملک بدر کر دیں گے؟
مینیسوٹا سے صومالیہ میں پیدا ہونے والی کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر کے لیے مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ ٹرمپ کے حامی ان کی ملک بدری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

امریکی شہریت حاصل کرنے کے لیے صومالیہ میں پیدا ہونے والی کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر کے خلاف شادی اور امیگریشن فراڈ کے الزامات دوبارہ سامنے آئے ہیں، اور اس بار’میک امریکہ گریٹ اگین ‘یعنی ماگاکے حامی ان کی ملک بدری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ دعوے پہلی بار 2016 میں منظر عام پر آئے جب احمد نور سید ایلمی کے ساتھ ان کی 2009 کی شادی کا ذکر ہوا جو ان کا بھائی بتایا جاتا ہے۔
یہ الزامات امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ہفتے عمر کے پس منظر کا ذکر کرنے کے چند روز بعد دوبارہ سامنے آئے ہیں۔ ٹرمپ نے یہ بھی الزام لگایا کہ الہان عمر اپنے بھائی سے شادی کر کے غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے۔ وائٹ ہاؤس کے قریب ایک افغان شہری کی جانب سے نیشنل گارڈ کے دو سپاہیوں کو گولی مارنے کے بعد ٹرمپ نے اپنے سخت گیر امیگریشن بیانات کو دہراتے ہوئے اسے ایک سازش قرار دیا ہے۔
ٹرمپ کے الزامات کے بعد، عمر کی شادی کے ریکارڈ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہیں، جس سے محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی (ڈی ایچ ایس)سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عمر کو اس سے قبل اپنی ہندوستان مخالف خارجہ پالیسی پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اب جبکہ اس کی شادی کا تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے، سوال یہ ہے کہ کیا کسی منتخب نمائندے کو امریکہ سے ڈی پورٹ کیا جا سکتا ہے؟ درجنوں لوگوں نے دھوکہ دہی کا الزام لگاتے ہوئے ثبوت سوشل میڈیا پر شیئر کیے ہیں۔