عالمی خبریں

عراق کے سابق صدر برہم صالح اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین منتخب

عراق کے سابق صدر برہم صالح کو اقوام متحدہ کا نیا ہائی کمشنر برائے مہاجرین منتخب کیا گیا۔ ایک سابق مہاجر ہونے کے ناتے وہ فنڈنگ بحران اور بڑھتے ہوئے عالمی مہاجر چیلنجز کے درمیان ذمہ داری سنبھالیں گے

<div class="paragraphs"><p>سابق عراقی صدر برہام صالح</p></div>

سابق عراقی صدر برہام صالح

 

اقوام متحدہ: عراق کے سابق صدر برہم صالح کو اقوام متحدہ کا ہائی کمشنر برائے مہاجرین منتخب کیا گیا ہے۔ یہ تقرری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب عالمی سطح پر مہاجرین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ادارہ شدید مالی قلت سے دوچار ہے۔ برہم صالح خود بھی ماضی میں مہاجر رہ چکے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی تقرری کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعرات کو سیکریٹری جنرل اٹتونیو گوٹریس کی سفارش پر برہم صالح کو اتفاقِ رائے سے اس عہدے کے لیے منتخب کیا۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی پہلی بار مشرقِ وسطیٰ کے ایک ایسے رہنما کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے جو براہِ راست مہاجر بحران کے تجربے سے گزر چکا ہے۔

Published: undefined

اپنے انتخاب کے بعد برہم صالح نے کہا کہ ایک سابق مہاجر کے طور پر وہ بخوبی جانتے ہیں کہ تحفظ اور مواقع کسی انسان کی زندگی کا رخ کس طرح بدل سکتے ہیں۔ ان کے مطابق یہی ذاتی تجربہ انہیں اس عہدے پر حساس، عملی اور بین الاقوامی قوانین سے وابستہ قیادت فراہم کرنے میں مدد دے گا۔

برہم صالح اطالوی سفارت کار فلپو گرانڈی کی جگہ لیں گے، جن کی دوسری مدتِ کار رواں سال کے اختتام پر مکمل ہو رہی ہے۔ فلپو گرانڈی نے اپنے جانشین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ برہم صالح کا سیاسی اور انسانی تجربہ انہیں اس مشکل مرحلے میں ادارے کی قیادت کے لیے موزوں بناتا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ خود سیکریٹری جنرل اٹتونیو گوٹریس بھی ماضی میں اسی عہدے پر فائز رہ چکے ہیں، جبکہ تاریخی طور پر اس منصب پر زیادہ تر یورپی ممالک کے نمائندے تعینات ہوتے رہے ہیں۔

برہم صالح 2018 سے 2022 تک عراق کے صدر رہے، اس سے قبل وہ 2009 سے 2012 تک کردستان علاقائی حکومت کے وزیرِ اعظم بھی رہ چکے ہیں۔ صدام حسین کے دور میں کرد تحریک سے وابستگی کے باعث انہیں 1979 میں گرفتار کیا گیا، جس کے بعد وہ برطانیہ منتقل ہو گئے۔

Published: undefined

انہوں نے کارڈف یونیورسٹی سے سول انجینئرنگ اور لیورپول یونیورسٹی سے شماریات و کمپیوٹر ایپلی کیشن میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کی۔ وہ سلیمانی میں امریکن یونیورسٹی آف عراق کے بانی بھی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 117 ملین سے زائد مہاجرین موجود ہیں، جن میں اکثریت ترقی پذیر ممالک میں مقیم ہے۔ ادارہ 128 ممالک میں 14600 ملازمین کے ذریعے خدمات انجام دے رہا ہے، تاہم فنڈز کی کمی کے باعث 1.4 ارب ڈالر کے ضروری پروگرام یا تو بند یا مؤخر کیے جا چکے ہیں۔ ایک حالیہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ تقریباً 1 کروڑ 16 لاکھ مہاجرین اور بے گھر افراد اقوام متحدہ کی امداد سے محروم ہو سکتے ہیں، جس سے عالمی انسانی بحران مزید گہرا ہونے کا اندیشہ ہے۔

Published: undefined