’اسرائیل سے تجارت بند کیا جائے‘، مہاراشٹر کانگریس کے کارگزار صدر نسیم خان کا وزیراعظم سے مطالبہ

نسیم خان نے اپنے مکتوب میں کہا کہ اسرائیل جس طرح غزہ پر ممنوعہ بموں سے حملہ کر رہا ہے، اس میں معصوم بچوں، خواتین اور ہزاروں لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں، یہ حرکت نہایت شرمناک ہے۔

نسیم خان، تصویر آئی اے این ایس
نسیم خان، تصویر آئی اے این ایس
user

پریس ریلیز

ممبئی: غزہ میں معصوم شہریوں کے قتل عام سے پریشان ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر و سابق وزیر نسیم خان نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جاری تجارت کو فوری طور پر روک دے۔ یہ مطالبہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ایک مکتوب کے ذریعے کیا ہے جس میں انہوں نے ہندوستان اور فلسطین کے دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے انسانی بنیادوں پر فلسطین کے مظلوموں کا ساتھ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ نسیم خان نے یہ مطالبہ غزہ کے الاہلی اسپتال پر اسرائیل کی ظالمانہ بمباری کے بعد کیا ہے جس میں تقریباً 500 بے قصور لوگ مارے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں اب تک 4 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک اور 10 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے نسیم خان نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ ’’پنڈت جواہر لال نہرو، لال بہادر شاستری، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، اٹل بہاری واجپئی سے لے کر ڈاکٹر منموہن سنگھ تک ہندوستانی حکومت کے سربراہان کے فلسطین کی قیادت اور عوام کے ساتھ بہت اچھے تعلقات رہے ہیں اور ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ اسی تعلقات کے حوالے سے انسانی بنیادوں پر ہمیں آج فلسطین کی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے اور غزہ کے معصوم لوگوں پر اسرائیل کی وحشیانہ و ظالمانہ بمباری کے خلاف ہمیں اسرائیل سے تجارت کو روک دینا چاہئے۔‘‘


نسیم خان نے اپنے مکتوب میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے چیئرمین یاسر عرفات اور فلسطینی نیشنل اتھارٹی کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کا بھی حوالہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل جس طرح غزہ پر ممنوعہ بموں سے حملہ کر رہا ہے، اس میں معصوم بچوں، خواتین اور ہزاروں لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ یہ حرکت نہایت شرمناک ہے۔ اسرائیل نے اپنی ظالمانہ کارروائی کا ثبوت دیتے ہوئے غزہ کی ہرجانب سے ناکہ بندی کر دی ہے جس کی وجہ سے غزہ کے زخمیوں اور مجبوروں کو کوئی مدد نہیں مل پا رہی ہے۔

نسیم خان نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ ہندوستان تمام دوطرفہ تجارت کو فوری طور پر بند کرے۔ یہ ہندوستان کے کروڑوں امن پسند لوگوں کے جذبات کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ خود غزہ کی پٹی میں خوراک، ادویات اور امدادی سامان کی قلت پر تشویش کا شکار ہے۔ ایسے میں ہندوستان کو فلسطین کے ساتھ تاریخی تعلقات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے بحران کی اس گھڑی میں فلسطینی عوام کی مدد کرنی چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔