عالمی کپ 2023: افغانستان کی خراب فیلڈنگ کا نیوزی لینڈ نے اٹھایا بھرپور فائدہ، 149 رنوں سے دی شکست

نیوزی لینڈ نے 50 اوورس میں 6 وکٹ کے نقصان پر 288 رن بنائے تھے، جواب میں افغانستان کی پوری ٹیم 34.4 اوورس میں محض 139 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

<div class="paragraphs"><p>افغانستان کا وکٹ لینے کے بعد نیوزی لینڈ کے کھلاڑی جشن مناتے ہوئے، تصویر @icc</p></div>

افغانستان کا وکٹ لینے کے بعد نیوزی لینڈ کے کھلاڑی جشن مناتے ہوئے، تصویر @icc

user

تنویر

افغانستان نے عالمی کپ میں گزشتہ دنوں انگلینڈ کو شکست دے کر ٹورنامنٹ کا پہلا بڑا الٹ پھیر کیا تھا اور امید کی جا رہی تھی کہ آج نیوزی لینڈ کو بھی وہ سخت مقابلہ دے گی، لیکن ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔ نیوزی لینڈ نے یکطرفہ مقابلے میں افغانستان کو 149 رنوں سے شکست دی جو کہ عالمی کپ کی تاریخ میں نیوزی لینڈ کے لیے رنوں کے اعتبار سے دوسری سب سے بڑی جیت ہے۔ حالانکہ اس مقابلے کو یکطرفہ کرنے میں افغانی فیلڈرس کا بہت بڑا ہاتھ رہا جنھوں نے 7 کیچ چھوڑے اور ایک اسٹمپ کا بہترین موقع بھی وکٹ کیپر نے ضائع کیا۔ جن کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کا موقع افغانستان نے گنوایا انھوں نے کیچ چھوٹنے کے بعد مجموعی طور پر تقریباً 125 رن جوڑے اور یہی شکست کی ایک بڑی وجہ ثابت ہوئی۔

آج ٹاس افغانستان کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا۔ نیوزی لینڈ خوش قسمت رہی کہ شروع میں ہی وِل ینگ کا آسان کیچ سلیپ میں چھوٹ گیا اور پھر ڈیوون کانوے (20 رن) کے آؤٹ ہونے کے بعد میدان میں اترے رچن رویندر نے جب کوئی رن بنایا بھی نہیں تھا تبھی کیچ کپتان حشمت نے چھوڑ دیا تھا۔ ان دونوں نے اس کا فائدہ اٹھایا اور ینگ نے 54 رن بنائے، جبکہ رچن نے 32 رنوں کا تعاون کیا۔ اِن فارم بلے باز ڈیرل مشیل محض 1 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے اور یہ وہ موقع تھا جب نیوزی لینڈ کے 4 کھلاڑی 110 رن پر ہی آؤٹ ہو گئے تھے۔ یہاں نیوزی لینڈ مشکل میں نظر آ رہی تھی، لیکن پھر اہم مواقع پر کیچ چھوٹے اور خراب فیلڈنگ کی وجہ سے کپتان ٹام لیتھم نے شاندار 68 رن اور گلین فلپس نے 71 رن بنا ڈالے۔ ان دونوں کے درمیان 144 رنوں کی اہم شراکت داری ہوئی۔ آخر میں مارک چیپمین نے 12 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 25 رن اور مشیل سینٹنر نے 5 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 7 رنوں کا تعاون کیا۔ اس طرح نیوزی لینڈ 50 اوورس میں 6 وکٹ کے نقصان پر 288 رن بنانے میں کامیاب ہو گئی۔


افغانستان کی طرف سے 2-2 وکٹ نوین الحق (8 اوورس میں 48 رن) اور عظمت اللہ عمرزئی (7 اوورس میں 56 رن) کو حاصل ہوئے، جبکہ 1-1 وکٹ مجیب الرحمن (10 اوورس میں 57 رن) اور راشد خان (10 اوورس میں 43 رن) کو ملے۔ فضل حق فاروقی اور محمد نبی نے گیندبازی اچھی کی لیکن انھیں کوئی وکٹ حاصل نہیں ہوا۔

افغانستان کے بلے باز جب 289 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے اترے تو شروع سے ہی مشکل میں دکھائی دیے۔ ٹرینٹ بولٹ اور میٹ ہنری نے پہلے انھیں اپنی تیز رفتار گیندوں سے پریشان کیا، پھر مشیل سینٹنر نے اپنی اسپن کا جادو ایسا چلایا کہ نچلے بلے باز ٹک کر نہیں کھیل سکے۔ افغانستان کی اننگ میں سب سے زیادہ 36 رن رحمت شاہ نے بنائے اور ان کے بعد عظمت اللہ عمرزئی کا اسکور رہا جنھوں نے 27 رنوں کا تعاون کیا۔ گزشتہ میچ میں نصف سنچری بنانے والے بلے باز اکرام علی خیل 21 گیندوں پر 19 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، انھیں کسی بھی دیگر بلے باز کا ساتھ نہیں ملا۔ نیچے کے 5 بلے باز تو دوہرے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکے اور ان میں سے 2 تو بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ پوری ٹیم 34.4 اوورس میں محض 139 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی اور 149 رنوں سے شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔


نیوزی لینڈ کی طرف سے سب سے زیادہ 3-3 وکٹ مشیل سینٹنر (7.4 اوورس میں 39 رن) اور لوکی فرگوسن (7 اوورس میں 19 رن) نے حاصل کیے، جبکہ ٹرینٹ بولٹ نے 7 اوورس میں 18 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ 1-1 وکٹ میٹ ہنری (5 اوورس میں 16 رن) اور رچن رویندر (5 اوورس میں 34 رن) کو ملے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔